Live Updates

ملک بھر میں شدید بارشیں،4بچوں سمیت 35افراد جاں بحق، 30سے زائد زخمی

لکی مروت میں 4بچے نہاتے ہوئے ڈوب گئے،لاہور کے علاقے بادامی باغ میں چھت گرنے سے 2کم سن بچے اور اوڑکاہ میں آسمانی بجلی گرنے سے لڑکی سمیت 2افراد جبکہ خیبرپختونخوا ہ اوربلوچستان میں طوفانی بارشوں اور آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں 8 بچوں سمیت 26 افراد جاں بحق اور10زخمی ہوئے

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 14 جولائی 2025 13:50

ملک بھر میں شدید بارشیں،4بچوں سمیت 35افراد جاں بحق، 30سے زائد زخمی
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جولائی 2025)ملک بھر میں شدید بارشوں کے باعث4 بچوں سمیت 20 افراد جاں بحق 20 سے زائد زخمی ہوگئے، صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں تیز اور ہلکی بارش کا سلسلہ جاری ہے جس سے کئی نشیبی علاقے زیر آب آ گئے، متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی متاثر ہونے سے نظام زندگی بھی مفوج ہو گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق لکی مروت کے علاقے دولت خیل میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں چار بچے جوہڑ میں نہاتے ہوئے ڈوب گئے۔

مقامی ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والے بچوں کی عمریں 9 سے 12 سال کے درمیان تھیں جن میں دو سگے بھائی بھی شامل ہیں۔ ریسکیو حکام کے مطابق خیبرپختونخوا ہ میں لکی مروت کے علاقے دولت خیل میں بارش کے پانی میں نہاتے ہوئے 4 بچے ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔

(جاری ہے)

واقعے کی اطلاع ملتے ہی مقامی افراد اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور بچوں کی لاشوں کو نکال کر سٹی ہسپتال منتقل کیا گیا۔

ہسپتال ذرائع نے بچوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ بچے بارش کے پانی کے جوہڑ میں نہارہے تھے۔ مرنے والوں میں دو بھائی فہیم اللہ اور رحیم اللہ جبکہ فہد اور حماد سگے بھائی ہیں۔ریسکیو حکام کے مطابق مرنے والوں چاروں بچوں کی عمریں 8 سال سے 12 سال کے درمیان ہیں۔اوکاڑہ میں آسمانی بجلی گرنے سے لڑکی سمیت 2 افراد جاں بحق جبکہ ایک شدید زخمی ہو گیا۔

صحبت پور میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش سے گرڈ اسٹیشن کا مین ٹرانسمیشن لائن ٹاور گر گیا۔ بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔لاہور کے علاقے بادامی باغ میں مکان کی خستہ حال چھت گرنے سے 2 کم سن بچے جاں بحق ہوگئے، ملبے تلے دبنے سے 3 افراد زخمی بھی ہوئے۔امدادی ٹیموں نے کھوکھر روڈ بادامی باغ میں مکان کی چھت گرنے کے باعث دبنے والے ایک ہی خاندان کے 5 افراد کو نکال لیا، 2 کم سن بچے دم گھٹنے سے جاں بحق ہوگئے جبکہ تین زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔

ریسکیو حکام  کا کہنا تھا کہ مکان کی چھت لکڑی کے بالوں کی بنی ہوئی تھی۔بوسید ہ ہونے کے باعث زمین بوس ہوگئی۔دوسری جانب خیبرپختونخوا ہ میں طوفانی بارشوں اور آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں 8 بچوں سمیت 10 افراد جاں بحق ہوگئے۔ترجمان پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق خیبرپختونخوا ہ میں طوفانی بارشوں، آسمانی بجلی اور دیگر واقعات میں 8 بچوں سمیت 10 افراد جاں بحق ہوگئے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جاں بحق افراد میں 8 بچے اور ایک خاتون بھی شامل ہیں۔ترجمان کا کہنا ہے کہ بارش اور فلیش فلڈ کے باعث مجموعی طور پر 3 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا، بارش کے باعث حادثات خیبر، مالاکنڈ، کوہاٹ، باجوڑ اور لکی مروت میں پیش آئے۔پی ڈی ایم اے کے مطابق ضلع خیبر میں آسمانی بجلی گرنے اور بارشوں کے بعد آبی ریلے میں 2 بچے جاں بحق ہوگئے اور ایک بچے کو زخمی حالت میں بچا لیا گیا۔

ترجمان کے مطابق مالاکنڈ میں دیوار گرنے سے ملبے تلے دب کر 2 بچے جاں بحق ہوگئے۔ کوہاٹ اور ہری پور میں چھت اور دیوار گرنے سے ایک خاتون سمیت 2 افراد جاں بحق ہوئے۔ٹانک کے پہاڑوں پر بارش کے باعث ندی نالوں میں طغیانی آ گئی، سیلابی ریلا ٹانک میں داخل ہو گیا، متعدد گھروں اور دکانوں کو نقصان پہنچا، ایک خاتون سمیت 3 افراد زخمی ہو گئے، سیلابی ریلے کے باعث جنوبی وزیرستان شاہراہ بند ہو گئی۔

ڈیرہ غازی خان، کمالیہ، کوہلو میں موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں، گلی محلوں میں کئی فٹ پانی جمع ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔اسی طرح  بلوچستان میں جاری مون سون بارشوں کے باعث خواتین اور بچوں سمیت 16 افراد جاں بحق اور 8 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔پی ڈی ایم اے کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق یہ اموات ژوب، زیارت، موسیٰ خیل، خضدار، لورالائی، لسبیلہ اور کوہلو کے علاقوں میں ہوئیں۔

رپورٹ کے مطابق بارشوں اور سیلابی صورتحال کے نتیجے میں صوبے بھر کے مختلف اضلاع میں 58 مکانات کو نقصان پہنچا ہے جن میں 47 مکانات جزوی جبکہ 11 مکانات مکمل طور پر منہدم ہو گئے ہیں، طوفانی بارشوں کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آنے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے جبکہ متعدد رابطہ سڑکیں بھی متاثر ہوئی ہیں۔پی ڈی ایم اے کی جانب سے متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں اور متاثرہ خاندانوں کو خوراک، ٹینٹ اور دیگر ضروری امدادی سامان فراہم کیا جا رہا ہے جبکہ متاثرہ علاقوں میں ریلیف کی فراہمی کیلئے مقامی انتظامیہ اور ریسکیو ٹیموں کو بھی متحرک کر دیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق مون سون بارشوں کے سلسلے کے دوران عوام کو محتاط رہنے اور غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ لاہور میں آج صبح سے ہی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے اب تک شہر میں سب سے زیادہ بارش نشتر روڈ پر 31 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔لاہور میں آج صبح سے ہی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے، اب تک سب سے زیادہ 31 ملی میٹر بارش نشتر ٹاؤن میں ریکارڈ کی گئی، جیل روڈ پر 13، گلبرگ 15، لکشمی 16، مغلپورہ میں 14 ملی میٹر بارش ہوچکی ہے۔

رپورٹ کے مطابق فرخ آباد میں 12، گلشن راوی 12، اقبال ٹاؤن 12 اور پانی والا تالاب میں 11 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ سمن آباد 10، جوہر ٹاؤن 4 اور قرطبہ چوک پر 13 ملی میٹر بارش ہوئی۔محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں کا یہ سپیل 17 جولائی تک برقرار رہے گا آج بھی ملک کے مختلف شہروں میں کہیں گرج چمک کے ساتھ تیز بارش کا امکان ہے اور کہیں پھوار پڑے گی۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات