مودی نے بھارت کو مکمل آمرانہ ریاست میں تبدیل کردیا ہے،بھارتی جریدہ

پیر 14 جولائی 2025 17:15

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جولائی2025ء) بھارت میں مودی حکومت نے جمہوریت کے نام پر ایسا نظام قائم کیا جہاں صرف حکمرانوں کی زبان بولی جاتی ہے اور عدلیہ، میڈیا اور ریاستی اداروں پر مودی حکومت کے شکنجے نے بھارت کو ایک مکمل آمرانہ ریاست میں تبدیل کردیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مودی حکومت کی پالیسیوں نے بھارت کو عالمی سطح پر سب سے بڑی جمہوریت کی بجائے فسطائیت کی علامت بنا دیاہے۔

حال ہی میں سینئربھارتی صحافی پریم شنکر جھا نے مودی حکومت پر ایک مفصل کتاب لکھی جس میں بھارتی جمہوریت کے زوال کی داستان بیان کی گئی ہے۔ کتاب میں بتایا گیا کہ مودی نے بطور وزیر اعظم بھارت کو بتدریج ایک فسطائی ریاست میں تبدیل کیا۔بھارتی جریدے’’ دی وائر‘‘ کے مطابق پریم شنکر جھا نے عدلیہ، میڈیا اور وفاقی ڈھانچے پر مودی حکومت کے منظم حملوں کو بے نقاب کیاہے۔

(جاری ہے)

مودی نے حکومت سنبھالتے ہی صحافیوں کے پریس انفارمیشن بیورو کارڈز منسوخ کر دیئے، صحافیوں اور بیوروکریسی کے درمیان آزادانہ رابطہ ختم کرکے صرف سرکاری بیانیہ مسلط کیا گیا۔دی وائر کے مطابق وزارتوں کے فیصلے سرکاری وزرا کی بجائے بی جے پی کے نامزد افراد کے مشورے سے ہونے لگے۔مودی نے آزادی صحافت پر حملہ کرکے میڈیا کو اشتہارات دینا بند کردیئے اورصحافیوں کو جھوٹے مالی مقدمات میں پھنسادیا۔

این ڈی ٹی وی کے بانیوں پر ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ کے الزامات لگا کر چینل کو مفلوج کیا گیا اور بالآخر این ڈی ٹی وی کو اڈانی گروپ کو فروخت کروا کر سرکاری ترجمان بنا دیا گیا۔اسی طرح عدلیہ کے ججوں کو ریٹائرمنٹ کے بعد پرکشش عہدوں کی پیشکش کرکے ان کی وفاداری خریدی گئی۔ سابق چیف جسٹس پی ستیہ شیوم کو گورنر اور اے ایم کھانولکر کو لوک پال کا چیئرمین بنایا گیا۔

مودی نے اپنی حکومت کے دوران نہ کبھی پریس کانفرنس کی اور نہ قومی ترقیاتی کونسل کی میٹنگ بلائی، منصوبہ بندی کمیشن کی جگہ نیتی آیوگ قائم کیا اور ترقیاتی فنڈز کو ذاتی و جماعتی مفاد کے مطابق بانٹا گیا۔ نیتی آیوگ مودی حکومت کا پالیسی ساز ادارہ ہے جو منصوبہ بندی کمیشن کی جگہ لاکر فنڈز پر سیاسی کنٹرول کا ذریعہ بنا۔مودی حکومت نے اختلاف رائے کو جرم اور صحافت کو غلامی میں بدل دیا۔ بھارت میں آئین، قانون اور شفافیت سب کچھ مودی حکومت کی مرضی کے تابع کر دیا گیا۔مودی نے اداروں کو نوکر شاہی میں بدل کر بھارت کو شخصی حکمرانی کی تجربہ گاہ بنا دیاہے۔ مودی کے بھارت میں انصاف، آزادی اور سچ کا قتل ہورہا ہے جبکہ اختلاف رائے اور سچ بولنا جرم ہے۔