پاکستان کے اسٹارٹ اپ بوم نے 30.8 ارب روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کیا. ویلتھ پاک

این ایف ٹی کے تحت نیشنل انکیوبیشن سینٹرز کے ذریعے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم شاندار ترقی کا مشاہدہ کر رہا ہے.رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 15 جولائی 2025 16:08

پاکستان کے اسٹارٹ اپ بوم نے 30.8 ارب روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کیا. ویلتھ ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 جولائی ۔2025 )پاکستان کے تیزی سے بڑھتے ہوئے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو برقرار رکھنے اور اسکیل کرنے کے لیے اسٹریٹجک تعاون اور رہنمائی، وسائل اور صنعتی نیٹ ورکس تک رسائی ضروری ہے ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق این ایف ٹی کے تحت نیشنل انکیوبیشن سینٹرز کے ذریعے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم شاندار ترقی کا مشاہدہ کر رہا ہے، جیسا کہ پاکستان اکنامک سروے 2024-25 میں نمایاں کیا گیا ہے.

نیشنل انکیوبیشن سینٹرزنے 1,900 سے زیادہ سٹارٹ اپس کو انکیوبیٹ کیا ہے، جن میں سے 960 کامیابی سے فارغ التحصیل ہو چکے ہیں ان منصوبوں نے مجموعی طور پر 185,000 سے زیادہ ملازمتیں پیدا کیں، مجموعی طور پر 30.

(جاری ہے)

8 بلین روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کیا اور مجموعی طور پر 27.3 بلین روپے سے زیادہ آمدنی حاصل کی نیشنل انکیوبیشن سینٹرزانفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز میں جدت طرازی اور انٹرپرینیورشپ کو فروغ دے کر ڈیجیٹلائزیشن کو تیز کرنے اور پاکستان کو علم پر مبنی معیشت میں تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں.

پروگرام نے 12,000 سے زیادہ خواتین کاروباریوں کو بھی بااختیار بنایا ہے، جس سے جامع ترقی کو تقویت ملی ہے انکیوبیشن کی کوششوں کی تکمیل کرتے ہوئے ڈیجی سکل کے تربیتی پروگرام نے 4.55 ملین سے زیادہ تربیتی سیشنز کیے ہیں جن میں 72فیصد مرد اور 28فیصد خواتین شریک ہیں، جن میں 50,000 سے زائد بیرون ملک مقیم پاکستانی بھی شامل ہیں اس اقدام نے فری لانسرز کو دسمبر 2024 تک متاثر کن 1.65 بلین ڈالر کمانے کے قابل بنایا ہے، جو عالمی ڈیجیٹل اکانومی میں پاکستان کے بڑھتے ہوئے قدموں کو ظاہر کرتا ہے یہ پروگرامنگ مقابلہ پاکستان کے سٹارٹ اپ ایکوسسٹم کو آگے بڑھا رہے ہیں، ملازمتیں پیدا کر رہے ہیں، سرمایہ کاری کو راغب کر رہے ہیں، اور جدت کے ایک متحرک کلچر کو پروان چڑھا رہے ہیں جو پائیدار اقتصادی ترقی کا وعدہ کرتا ہے.

ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے ٹیک سلوشنز پرو کے ڈائریکٹر اویس احمد نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے نیشنل انکیوبیشن سینٹرز کی جانب سے سرمایہ کاری کے متاثر کن اعداد و شمار اور روزگار کی تخلیق قابل ستائش ہے لیکن اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی طویل مدتی کامیابی کا انحصار گہرے اسٹریٹجک تعاون کو فروغ دینے پر ہے انہوں نے نشاندہی کی کہ سٹارٹ اپ کو صرف سرمائے سے زیادہ کی ضرورت ہوتی ہے سرپرستی، صنعت کے نیٹ ورکس، اور سستی تکنیکی وسائل تک رسائی بھی اتنی ہی اہم ہے.

انہوں نے کہاکہ دنیا بھر میں پختہ ماحولیاتی نظام میں، انکیوبیشن سینٹرز اور یونیورسٹیاں قائم شدہ ٹیک کمپنیوں اور مالیاتی اداروں کے ساتھ شراکت داری سے بہت زیادہ فائدہ اٹھاتی ہیں، جو نہ صرف فنڈنگ بلکہ مہارت، انفراسٹرکچر اور مارکیٹ تک رسائی بھی فراہم کرتی ہیں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کے ماحولیاتی نظام کو علم اور آپریشنل صلاحیت میں پائے جانے والے خلا کو ختم کرنے کے لیے اس طرح کے اتحاد کی تعمیر کو ترجیح دینی چاہیے مثال کے طور پر کلاڈ کمپیوٹنگ، قانونی مشاورتی اور مارکیٹنگ کی خدمات تک سبسڈی والی رسائی ابتدائی مرحلے کے آغاز کے اخراجات کو نمایاں طور پر کم کر سکتی ہے جس سے کاروباری افراد جدت اور اسکیلنگ پر توجہ مرکوز کر سکتے ہیں.

انہوں نے کہا کہ یہ شراکتیں سٹارٹ اپس کو ریگولیٹری چیلنجوں سے نمٹنے اور بین الاقوامی منڈیوں میں ان کی مسابقت کو بڑھانے میں مدد کرتی ہیں ان کا ماننا تھا کہ تعاون کا ایک ایسا کلچر تخلیق کرنا، جہاں کارپوریشنز، تعلیمی ادارے، اور حکومتی ادارے سٹارٹ اپس کو فعال طور پر سپورٹ کرتے ہیں، پاکستان کی ایک پائیدار علمی معیشت میں تبدیلی کو تیز کرے گا.