آئی ایم ایف کے اعتراض پر 3 لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ واپس

نیا ٹینڈر جاری کرتے ہوئے اب 50 ہزار ٹن چینی کی درآمد کے لیے 22 جولائی تک بولیاں طلب کرلی گئیں

Sajid Ali ساجد علی منگل 15 جولائی 2025 17:33

آئی ایم ایف کے اعتراض پر 3 لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ واپس
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 جولائی 2025ء ) وفاقی حکومت نے ٹیکس چھوٹ پر عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے تحفظات کے بعد دیگر ممالک سے چینی کی درآمد کے لیے جاری ٹینڈر واپس لے لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے 3 لاکھ ٹن چینی کی درآمد کا ٹینڈر واپس لے کر50 ہزار میٹرک ٹن چینی کی درآمد کا نظرثانی ٹینڈر جاری کردیا ہے، جس کے تحت 50 ہزار ٹن چینی کی درآمد کے لیے 22 جولائی تک بولیاں طلب کی گئی ہیں۔

قبل ازیں حکومت نے 3 لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کے لیے ٹینڈر جاری کیا تھا، تاہم عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے چینی کی ٹیکس فری درآمد پر شدید اعتراض کرتے ہوئے حکومت سے قرض پروگرام کی سنگین خلاف ورزی پر جواب طلب کیا، آئی ایم ایف کی جانب سے حکومت کے ٹیکس فری درآمد کی اجازت دے کر پانچ لاکھ میٹرک ٹن چینی امپورٹ کرنے کے فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا تھا کہ یہ اقدام 7 ارب ڈالر کے معاہدے کی واضح خلاف ورزی ہے جس میں ٹیکس چھوٹ اور ترجیحی مراعات نہ دینے کا تحریری وعدہ شامل تھا، اس کے جواب میں حکومت نے مؤقف اختیار کیا کہ ملک میں غذائی ایمرجنسی ہے مگر آئی ایم ایف نے اس دلیل کو مسترد کر دیا جب کہ ایف بی آر نے حکومت کی طرف سے آئی ایم ایف کو باضابطہ خط لکھ کر اس فیصلے کا دفاع کیا مگر اس سے کوئی مثبت جواب نہیں ملا کیوں کہ معاہدے کے تحت پاکستان کسی بھی قسم کی نئی ٹیکس چھوٹ یا ترجیحی مراعات نہ دینے کا پابند ہے لیکن حکومت نے آئی ایم ایف کو اطلاع دیئے بغیر ناصرف ٹیکس معاف کیے بلکہ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے ذریعے چینی درآمد کرنے کی ٹینڈرنگ بھی شروع کر دی جو پروگرام کے دو نکات کی خلاف ورزی ہے۔