Live Updates

برطانیہ میں مہنگائی کی شرح 18 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

بدھ 16 جولائی 2025 16:23

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جولائی2025ء) برطانیہ میں رواں سال جون کے دوران مہنگائی کی شرح غیر متوقع طور پر بڑھ کر 18 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اس بات کا انکشاف بدھ کو جاری سرکاری اعداد و شمار میں کیا گیا ہے جس سے حکومت اور معیشت پر مزید دباؤ بڑھ گیا ہے۔برطانوی ادارہ برائے قومی شماریات کے مطابق کنزیومر پرائس انڈیکس گزشتہ ماہ بڑھ کر 3.6 فیصد ہو گیا جو کہ مئی میں 3.4 فیصد کی سالانہ شرح پر ریکارڈ کیا گیا، یہ اضافہ ایندھن اور خوراک کی بلند قیمتوں کے باعث ہوا۔

رپورٹ کے مطابق جون میں مہنگائی کی سطح جنوری 2024 کے بعد سب سے زیادہ رہی ۔یہ رپورٹ اس وقت سامنے آئی ہے جب حالیہ سرکاری اعداد و شمار نے ظاہر کیا کہ برطانوی معیشت رواں سال مئی میں مسلسل دوسرے ماہ سکڑ گئی، جس سے وزیراعظم کئیر اسٹارمر اور برطانوی حکومت کو امریکی ٹیرف کے باعث پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال میں مزید دباؤ کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

او این ایس کے قائم مقام چیف اکنامسٹ رچرڈ ہیز نے کہاکہ جون میں مہنگائی میں اضافہ بنیادی طور پر موٹر فیول کی قیمتوں کی وجہ سے ہوا، جو اس سال تھوڑا سا کم ہوئیں جبکہ گزشتہ سال اس عرصہ کے دوران اس میں نمایاں کمی دیکھی گئی تھی۔انہوں نے مزید کہاکہ خوراک کی قیمتوں میں مہنگائی تیسرے ماہ بھی بڑھی ہے اور فروری 2024 کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔

اس پر ردعمل دیتے ہوئے برطانیہ کی وزیر خزانہ ریچل ریوز نے کہا کہ برطانوی عوام کو مہنگائی سے نمٹنے میں مدد دینے کے لیے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مہنگائی میں اضافے کے باوجود بینک آف انگلینڈ اگلے ماہ اپنی کلیدی شرح سود کم کر سکتا ہے۔کیپیٹل اکنامکس ریسرچ گروپ کی ڈپٹی چیف یوکے اکنامسٹ روتھ گریگری نے کہاکہ مہنگائی میں یہ غیر متوقع اضافہ شاید بینک آف انگلینڈ کو اگست میں شرح سود میں 25 بیسز پوائنٹس کی کمی سے نہ روک سکے تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ یہ صورتحال بینک پر دباؤ بڑھائے گی کہ وہ شرح سود میں کمی کو محتاط اور تدریجی انداز میں جاری رکھے۔
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات