شام میں فرقہ وارانہ تشدد میں ہلاکتوں پر یو این چیف کو تشویش

یو این بدھ 16 جولائی 2025 20:00

شام میں فرقہ وارانہ تشدد میں ہلاکتوں پر یو این چیف کو تشویش

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 16 جولائی 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے شام میں دروز اقلیت کے علاقے سویدا میں جاری تشدد پر افسوس کا اظہار کیا ہے جس میں چند روز کے دوران شہریوں سمیت درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

سیکرٹری جنرل نے لوگوں کی ہلاکتوں، فرقہ وارانہ اشتعال انگیزی اور نجی املاک کی لوٹ مار کے واقعات پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے شہریوں کے خلاف ہر طرح کے تشدد بالخصوص ایسے اقدامات کی مذمت کی ہے جن سے فرقہ وارانہ تناؤ میں اضافے کا خطرہ ہو۔

Tweet URL

انہوں نے ملک کے عبوری حکام اور مقامی رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ کشیدگی میں فوری کمی لائیں، شہریوں کو تحفظ دیں، امن بحال کریں اور مزید اشتعال انگیزی روکنے کے اقدامات کریں۔

(جاری ہے)

انتونیو گوتیرش نے ملک کے عبوری حکام سےکہا ہے کہ وہ ایسے واقعات کی شفاف تحقیقات کرائیں اور ذمہ داروں کا محاسبہ کریں۔

سیکرٹری جنرل نے شام کے علاقے پر اسرائیل کے فضائی حملوں کو بھی باعث تشویش قرار دیتے ہوئے ملک کی آزادی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 کے اصولوں کی مطابقت سے شام میں قابل بھروسہ، منظم اور مشمولہ سیاسی تبدیلی میں تعاون کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔

بنیادی خدمات متاثر

اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے بتایا ہے کہ شام کے لیے ادارے کی نائب خصوصی نمائندہ نجات رشدی اس وقت دمشق میں موجود ہیں جنہوں نے کشیدگی روکنے کے علاوہ عبوری حکام اور مقامی کرداروں کے مابین مکالمے پر زور دیا ہے۔

سویدا میں اقوام متحدہ کے امدادی شراکت داروں نے بتایا ہے کہ علاقے میں طبی خدمات پر بوجھ بڑھ گیا ہے جبکہ بجلی، پانی اور تعلیم جیسی بنیادی خدمات میں خلل آیا ہے اور بازار بھی بند ہیں۔

متاثرہ علاقوں میں اقوام متحدہ کی امدادی کارروائیاں بھی معطل ہیں تاہم، ترجمان نے کہا ہے کہ حالات میں بہتری آتے ہی ادارہ اپنا کام شروع کر دے گا۔

شہریوں کے تحفظ کا مطالبہ

شام کے بارے میں اقوام متحدہ کے تحقیقاتی کمیشن نے بھی سویدا میں کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عبوری حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ تمام لوگوں کے مساوی انسانی حقوق کا احترام اور تحفظ یقینی بنانے کی ذمہ داری لے۔

سویدا میں پیش آنے والے حالیہ واقعات میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 51 افراد ہلاک اور 100 زخمی ہوئے ہیں جبکہ اطلاعات کے مطابق، حقیقی نقصان اس سے کہیں زیادہ ہو سکتا ہے۔ کمیشن نے تمام فریقین سے کہا ہےکہ وہ بات چیت کر کے ذریعے فوری طور پر تشدد کا خاتمہ کریں۔ جان بچانے کے لیے علاقہ چھوڑںے والوں کو تحفظ اور محفوظ راستہ مہیا کیا جائے۔

سویدا میں مقامی بدو قبائل اور دروز فرقے سے تعلق رکھنے والے مسلح گروہوں کے مابین تشدد کا آغاز ہونے کے بعد عبوری حکومت نے علاقے میں اپنی فورسز تعینات کی ہیں جبکہ اسرائیل نے انہیں حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔ کمیشن نے ان حملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ شام کے معاملات میں کسی اور ملک کی مداخلت کا نتیجہ کشیدگی میں اضافے کی صورت میں نکلے گا جس میں مزید کردار بھی شامل ہو جائیں گے اور اس طرح شہریوں کی مشکلات بڑھ جائیں گی۔

لاطاکیہ کی آگ

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ اقوام متحدہ اور اس کے شراکت دار لاطاکیہ کے جنگلوں میں لگنے والی آگ سے متاثرہ لوگوں کو ضروری مدد پہنچا رہے ہیں۔

دفتر کے مطابق، اس آگ پر بڑی حد تک قابو پا لیا گیا ہے جس نے 14 ہزار لوگوں کو متاثر کیا اور 1,100 کو نقل مکانی کرنا پڑی۔ آگ نے وسیع علاقے پر زرعی رقبے کو جلا کر خاکستر کر دیا۔

اقوام متحدہ کے ادارے، شراکتی غیرسرکاری ادارے اور شامی عرب ہلال احمر لوگوں کو طبی و غذائی خدمات مہیا کر رہے ہیں۔ متاثرہ لوگوں کو شمسی توانائی سے چلنے والے لیمپ، پانی کے ٹینک اور دیگر ضروری سامان کے علاوہ روٹی، تیار کھانا اور پینے کا صاف پانی مہیا کیا جا رہا ہے جبکہ آگ سے متاثرہ سکولوں کی مرمت اور بحالی کا کام بھی جاری ہے۔