امریکی کانگرس کے درجنوں ارکان کی آئرلینڈ کی پارلیمنٹ میں مقبوضہ مغربی کنارے میں غیر قانونی یہودی بستیوں کے ساتھ تجارت پر پابندی کا بل پیش کرنے کے اقدام کی مذمت

جمعرات 17 جولائی 2025 10:50

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جولائی2025ء) امریکی کانگرس کے درجنوں ارکان نے آئرلینڈ کی پارلیمنٹ میں مقبوضہ مغربی کنارے میں غیر قانونی یہودی بستیوں کے ساتھ تجارت پر پابندی کا بل پیش کرنے کے اقدام کو اسرائیل کو معاشی طور پر تنہا کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے اس اقدام کی مذمت کی ہے ۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ان دو درجن سے زیادہ امریکی ارکان کانگرس میں حکومت اور اپوزیشن دونوں سے تعلق رکھنے والے ارکان شامل ہیں۔

آئرلینڈ کی پارلیمنٹ میں پیش کئے جانے والے بل میں کہا گیا ہے کہ جوڈیا، سماریہ اور مشرقی مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی بستیوں کو غیر قانونی طور پر قائم کیا گیا ہے اور ان بستیوں میں مقیم یہودی آبادی کاروں کے ساتھ کسی قسم کے تجارتی تعلقات جرائم کے زمرے میں آتے ہیں اس لئے ا ن پر پابندی عائد کی جائے ۔

(جاری ہے)

امریکی ارکان کانگرس نے آئر لینڈ کی پارلیمنٹ میں غیر قانونی اسرائیلی بستیوں کے ساتھ تجارت پر پابندی کے بل کی مخالفت کی ہے ۔

ان ارکان کانگرس میں شامل ریپبلکن سینیٹر لنزے گراہم نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ انہیں امید ہے کہ آئرلینڈ اسرائیل کو معاشی طور پر تنہا کرنے کی اپنی کوششوں پر نظر ثانی کرے گا ۔انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یقین نہیں ہے کہ ان کوششوں کو امریکا میں پذیرائی ملے گی اور امریکی حکام کا دھیان یقینی طور پر اس ممکنہ قانون سازی کی طرف نہیں جائے گا۔

آئر لینڈ کی پارلیمنٹ میں پیش کئے جانے والے مذکورہ بل کی مخالفت کرنےوالے دیگر امریکی ارکان کانگرس میں ریپبلکن سینیٹرز ہال راجرز، ٹام کاٹن، بل ہیگرٹی، کیون کریمر اور رک سکاٹ اور ایوان نمائندگان کے ارکان ماریو ڈیاز بالارٹ، ٹام ایمر، ڈینیئل ویبسٹر، لیزا میک کلین، مائیک لالر، اینڈی بار، پیٹ اسٹوبر، ہیریئٹ ہیگ مین، مائیک کراپو، اینڈی اوگلس، بیری مور، مارک میسمر اور کلاڈیا ٹینی اور ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان بریڈ شنائیڈر اور جوش گوٹیمر شامل ہیں۔

قبل ازیں آئرلینڈ میں امریکی سفیر نے بھی بیان میں آئرلینڈ کی پارلیمنٹ سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں قائم غیر قانونی یہودی بستیوں کے ساتھ تجارت پر پابندیوں کے حوالے سے اس متوقع قانون سازی میں نرمی کامطالبہ کیا ہے۔ آئرلینڈ اور دنیا بھر میں یہودی تنظیموں نے آئر لینڈ کی پارلیمنٹ سے اس بل کو منظور نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔