سعودی اور عرب طلبہ کے خلائی تجربات کامیابی سے زمین پر واپس آگئے

مشن کے دوران طلبہ کے 10 مختلف نوعیت کے سائنسی اور فنی تجربات انجام دیے گئے، رپورٹ

جمعرات 17 جولائی 2025 12:32

سعودی اور عرب طلبہ کے خلائی تجربات کامیابی سے زمین پر واپس آگئے
ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2025ء)سعودی عر ب کی خلائی ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ الفضا مدا مقابلے میں کامیاب قرار دیے گئے سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک سے تعلق رکھنے والے 10 طلبہ و طالبات کے سائنسی تجربات بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر صفر کششِ ثقل کے ماحول میں کامیابی سے مکمل ہونے کے بعد بخیریت زمین پر واپس آ گئے ہیں۔

یہ تجربات خلائی مشن AX-4 کے اختتام پر زمین پر پہنچے۔یہ منفرد اور علمی نوعیت کا اقدام محمد بن سلمان فائونڈیشن مسک اور اس کے ذیلی ادارے سائنسی مرکز برائے سائنس و اختراع کے تعاون سے کی گیا، جس کا مقصد سعودی اور عرب نوجوانوں کو خلا میں فن، انجینئرنگ اور نباتات سے متعلق تخلیقی و سائنسی تجربات کے ذریعے مستقبل کے خلائی مشنوں کے لیے تیار کرنا ہے۔

(جاری ہے)

اس مشن کے دوران طلبہ کے 10 مختلف نوعیت کے سائنسی اور فنی تجربات انجام دیے گئے، جنہیں سعودی عرب اور مختلف عرب ممالک کے طلبہ نے پیش کیا تھا۔ یہ تجربات سخت سائنسی و فنی جانچ کے کئی مراحل سے گزر کر منتخب کیے گئے، جن میں ماہرین اور سائنس دانوں نے شرکت کی۔ تجربات کے انتخاب میں تخلیقی آئیڈیے، خلا میں قابلِ عمل ہونا اور سائنسی و تخلیقی ترقی کو تحریک دینے کی صلاحیت جیسے معیارات کو مدنظر رکھا گیا۔

ان تجربات کو خلا باز پیگی وِٹسن نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر اپنی موجودگی کے دوران انجام دیا، جب کہ ان کی نگرانی براہِ راست سعودی خلا باز ریانہ برناوی نے کی۔ اس کے ساتھ ہی سعودی خلائی ایجنسی کی سائنسی ٹیم نے مکمل فنی معاونت اور نگرانی فراہم کی۔الفضا مدا جیسے پہلے عرب سطح کے خلائی مقابلے نے طلبہ کی شمولیت کو عملی شکل دی، جس میں تین بڑے شعبے فنون، نباتات اور انجینئرنگ شامل تھے۔ اس منفرد سائنسی قدم سے سعودی اور عرب نوجوانوں کے لیے تعلیمی اور عملی مواقع پیدا ہوئے، جو قومی اور علاقائی سطح پر سائنس و اختراع کی نئی نسل تیار کرنے کی جانب اہم پیش رفت ہے۔