کشمیری عوام نے اس فیصلے کی تکمیل کے لیے مسلسل قربانیوں کی بے مثال داستان رقم کی ہے،سمعیہ ساجد ،کوثر اعوان

جمعرات 17 جولائی 2025 16:39

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2025ء)مرکزی چیئرپرسن مسلم کانفرنس خواتین ونگ سمعیہ ساجد اور مرکزی جنرل سیکرٹری مسلم کانفرنس خواتین ونگ کوثر اعوان ایڈووکیٹ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ الحاقِ پاکستان کی قرارداد ریاست جموں و کشمیر کے مسلمانوں کے ایمان، نظریے اور تاریخی شعور کی علامت ہے، کشمیری عوام نے اس فیصلے کی تکمیل کے لیے مسلسل قربانیوں کی بے مثال داستان رقم کی ہے۔

19 جولائی 1947 کو سرینگر میں آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کی جانب سے منظور کی گئی قرارداد صرف ایک سیاسی اعلامیہ نہیں، بلکہ اسلامی تہذیب، دینی وحدت، جغرافیائی حقیقت اور عوامی جذبات کا مجسم اظہار تھا، جس میں کشمیری مسلمانوں نے برصغیر کی تقسیم کے تناظر میں پاکستان کے ساتھ غیرمشروط الحاق کا اعلان کیا۔

(جاری ہے)

سمعیہ ساجد نے مسلم کانفرنس کی خواتین ونگ کے عہدیداران و کارکنان کو اپنی اپنی ساتھیوں کے ہمراہ مظفرآباد میں ہونے الحاق پاکستان کنونشن میں اپنی شرکت کو لازمی بنائیں، کشمیری عوام نے الحاقِ پاکستان کے نظریے کو دل سے قبول کیا اور اسی نظریے کی خاطر ہزاروں کشمیری نوجوانوں بزرگوں ماؤں بہنوں اور بیٹیوں نے اپنی جانیں قربان کیں، ماؤں نے بیٹے گنوائے، بہنوں نے بھائیوں کے لاشے اٹھائے، لیکن پاکستان سے محبت اور وابستگی پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ الحاقِ پاکستان کا مطلب صرف سیاسی انضمام نہیں بلکہ ایمانی وابستگی ہے۔ کشمیری قوم نے یہ فیصلہ محض جغرافیہ کی بنیاد پر نہیں بلکہ کلمہ طیبہ کے نام پر حاصل کی گئی اسلامی ریاست پاکستان سے اپنی فکری و روحانی نسبت کے طور پر کیا۔کوثر اعوان ایڈووکیٹ نے کہا کہ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم نئی نسل کو الحاق پاکستان کے حقیقی مفہوم سے روشناس کروائیں، تاکہ وہ کسی ابہام یا پروپیگنڈے کا شکار نہ ہوں۔

انہوں نے اپنی خواتین پر زور دیا کہ وہ یومِ الحاق پاکستان کو بھرپور انداز میں منائیں اور نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ ریاست جموں و کشمیر کے عوام آج بھی اسی نظریے پر قائم ہیں جس پر ہمارے بزرگوں نے 1947 میں فیصلہ کیا تھا۔ ہم نے اس الحاق کی قیمت خون سے ادا کی ہے اور یہ جدوجہد اُس وقت تک جاری رہے گی جب تک کشمیر پاکستان کا باقاعدہ حصہ بن کر عالمی سطح پر تسلیم نہیں ہو جاتا۔آخر میں انہوں نے کہا کہ19 جولائی صرف ایک تاریخ نہیں بلکہ ایک اٹل فیصلہ، ایک امانت اور ایک وعدہ ہے، جس کی تکمیل ہم پر فرض ہی-