وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین کی پاک چین اقتصادی و تجارتی تبادلہ کانفرنس کے موقع پر چینی وفد سے اعلیٰ سطحی ملاقات

جمعرات 17 جولائی 2025 21:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جولائی2025ء) وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے پاک چین اقتصادی و تجارتی تبادلہ کانفرنس کے موقع پر چینی وفد سے ایک اعلیٰ سطحی ملاقات کی۔ جمعرات کو ہونے والی ملاقات میں سیکرٹری پارٹی کمیٹی اور سیاسی کمشنر سنکیانگ پروڈکشن اینڈ کنسٹرکشن کارپس (ایکس پی سی سی) ہی ژونگیو اور پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زائیڈونگ نے شرکت کی۔

اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان زرعی تحقیق، کپاس کی پیداوار، بیجوں کی بہتری، آبپاشی کے موثر نظام اور جدید زرعی ٹیکنالوجی کے تبادلوں سمیت دیگر اہم شعبہ جات میں تعاون پر تفصیل سے گفتگو کی گئی۔وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ زراعت نہ صرف پاکستان کی معیشت کی بنیاد ہے بلکہ یہ پاکستان اور چین کے مابین تعاون کے لیے ایک مضبوط پل بھی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے پاکستان میں حالیہ برسوں میں خاص طور پر کپاس کی پیداوار میں کمی، غیر معیاری بیجوں اور فرسودہ زرعی طریقوں کو ایک بڑا چیلنج قرار دیا۔ وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان سنکیانگ کے زرعی شعبے میں حاصل شدہ کامیابیوں سے بھرپور استفادہ کرنا چاہتا ہے، خصوصاً ایسے علاقوں میں جو خشک یا نیم خشک آب و ہوا رکھتے ہیں اور جن کی مماثلت پاکستان کے کئی خطوں سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ سنکیانگ کی فصلوں کی پیداوار، جدید زرعی مشینری کے استعمال اور پانی کے موثر استعمال میں ترقی پاکستان کے لیے قابل تقلید نمونہ ہے۔ملاقات میں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ زرعی ماہرین پر مشتمل تکنیکی ورکنگ گروپس تشکیل دیئے جائیں گے تاکہ باہمی تعاون کو عملی جامہ پہنایا جا سکے۔ ان گروپس کے ذریعے بیجوں کی بہتری، آبپاشی کی جدید تکنیکوں اور مشینی کاشت جیسے شعبوں میں مشترکہ تحقیق اور منصوبے شروع کیے جائیں گے۔

رانا تنویر حسین نے خاص طور پر گلگت بلتستان کے ساتھ تعاون بڑھانے کی تجویز پیش کی تاکہ سنکیانگ اور اس خطے کے مابین جغرافیائی اور موسمی ہم آہنگی کو بروئے کار لایا جا سکے۔وفاقی وزیر نے چینی کمپنیوں بالخصوص ایکس پی سی سی اور چائنا سنجیان گروپ کو پاکستان کے زرعی اور زرعی کاروباری شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق ہرممکن سہولت فراہم کرے گی تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو عملی شکل دی جا سکے۔

انہوں نے مشترکہ منصوبوں، تحقیق کے تبادلوں اور ٹیکنالوجی ڈیمانسٹریشن فارمز کے قیام کو خوش آئند قرار دیا۔پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زائیڈونگ نے زرعی شعبے میں تعاون کے فروغ کے لیے پاکستان کے جذبے کو سراہا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ چین چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے فریم ورک کے تحت پاکستان کے ساتھ طویل المدتی زرعی شراکت داری کو مزید مضبوط بنائے گا۔

ملاقات مثبت انداز میں اختتام پذیر ہوئی اور فریقین نے اس امر پر اتفاق کیا کہ باہمی مشاورت اور عملی اقدامات کے ذریعے طے شدہ اہداف کو جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔ اختتام پر وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے اس بات کا اعادہ کیا کہ زرعی ترقی صرف ایک قومی ترجیح ہی نہیں بلکہ پاکستان اور چین کی دیرینہ دوستی کو مزید مستحکم کرنے کا ذریعہ بھی ہے، ہم اس مضبوط شراکت داری کو زمینی حقائق میں ڈھالنے کے لیے پرعزم ہیں تاکہ ہمارے کسان، محققین اور نئی نسلیں اس سے براہ راست مستفید ہو سکیں ۔