قبرص مذاکرات میں پیش رفت،بات چیت تعمیری رہی، جنرل سکریٹری اقوام متحدہ

جمعہ 18 جولائی 2025 10:20

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جولائی2025ء) اقوام متحدہ نے قبرص مذاکرات میں پیش رفت بارے آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ آج کی بات چیت تعمیری رہی ہے۔ تاس کے مطابق اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریش نے قبرص کے تصفیے اور جزیرے کی یونانی اور ترک برادریوں کے رہنماؤں کے درمیان متعدد اقدامات پر ہونے والے معاہدوں پر بات چیت کے دوران پیش رفت کے حصول کی اطلاع دی ہے۔

جمعرات کو نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں قبرص کے بارے میں چوتھی توسیعی میٹنگ کے بعد، انہوں نے کہا کہ آج کی بات چیت تعمیری تھی اور دونوں رہنماؤں نے مارچ میں اعتماد سازی کے لیے چھ اقدامات پر پیش رفت کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہاکہ اعتماد سازی کے چھ اقدامات میں سے، چار پہلے ہی لاگو ہو چکے ہیں جن میں نوجوانوں بارے ایک تکنیکی کمیٹی کا قیام، ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے اقدامات، قبرستانوں کی بحالی، اور ڈیمائننگ پر ایک معاہدہ شامل ہے ۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کے سربراہ نے تقسیم شدہ جزیرے پر چار کراسنگ پوائنٹس اور بفر زون میں شمسی توانائی کے افتتاح کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ اور بقیہ دو پر بات چیت جاری رہے گی۔ نہوں نے کہاکہ اقدامات کے بارے میں ایک مشترکہ مفاہمت تک پہنچی، جس میں سول سوسائٹی کی شمولیت کے لیے ایک مشاورتی ادارہ، ثقافتی نمونوں کا تبادلہ، ہوا کے معیار کی نگرانی کو بہتر بنانا، اور مائیکرو پلاسٹک آلودگی سے نمٹنا شامل ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہاکہ ان اقدامات کو قبرص کے فائدے کے لئے جلد از جلد لاگو کرنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ آگے ایک طویل راستہ ہےاور یہ سوچنا ضروری ہے کہ قبرص کے لیےمستقبل کا کیا مطلب ہو سکتا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ لیکن یہ اقدامات واضح طور پر آگے بڑھنے کے راستے پر بات چیت جاری رکھنے اور تمام قبرصیوں کو فائدہ پہنچانے والے اقدامات پر کام کرنے کے عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔

سیکرٹری جنرل نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ وہ ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اعلیٰ سطحی ہفتہ کے دوران دونوں رہنماؤں سے دوبارہ ملاقات کریں گے۔ اسی فارمیٹ میں ایک اور غیر رسمی ملاقات اس سال کے آخر میں منعقد کی گئی ہے۔واضح رہے قبرص کو 1974 میں ترکی کے مسلح حملے کے بعد سے قومی خطوط پر تقسیم کیا گیا ہے، جو الحاق کے حامی کارکنوں کی طرف سے بغاوت کے نتیجے میں شروع ہوا تھا۔

قبرص کے تقریباً 37 فیصد پر ترکیہ کا کنٹرول ہے ۔ ترک جمہوریہ شمالی قبرص (TRNC) 1983 میں جزیرے پر قائم کیا گیا تھا۔ جمہوریہ کو بین الاقوامی برادری میں صرف ترکیہ ہی نے تسلیم کیا ہے۔ جزیرے کا جنوبی حصہ جمہوریہ قبرص کے کنٹرول میں رہا، جس کی آبادی زیادہ تر یونانی قبرصی تھی۔ فریقین کی جانب سے مسئلہ کو حل کرنے کی بارہا کوششیں اب تک ناکام ہو چکی ہیں۔