Live Updates

رواں سال مون سون کی شدت 50 تا 60 فیصد زیادہ ہے ،چیئرمین این ڈی ایم اے

ہفتہ 19 جولائی 2025 14:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جولائی2025ء) چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے کہا ہے کہ اتھارٹی کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے جامع اقدامات کر رہی ہے ، رواں سال مون سون کی شدت میں 50 سے 60 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ہفتہ کو اپنے انٹرویو میں چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ وزیر اعظم کی رہنمائی میں تمام مسلح افواج، پی ڈی ایم اے اور این ڈی ایم اے ایک ہی پیج پر ہیں اور مربوط اقدامات سے آفات سے نمٹنے کے لیے جامع اور موثر منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے وضاحت کی کہ حالیہ سال مون سون معمول سے پہلے شروع ہو ا ہے جو عام طور پر اگست میں شروع ہوتا ہے جبکہ اس بار یہ جولائی میں شروع ہوا۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ این ڈی ایم اے تمام سطحوں پر مکمل ہم آہنگی کے ساتھ متحرک ہے ضلع سے لے کر صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز تک، آفات کے حوالہ سے تیاری اور انتظام کے لیے متحد اور موثر انداز کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

اس مربوط کوشش میں نہ صرف حکومتی ادارے بلکہ این جی اوز اور صنعتوں جیسے اہم سٹیک ہولڈرز بھی شامل ہیں، جنہیں مون سون کے اس غیر معمولی طور پر شدید موسم کے اثرات کو کم کرنے میں مدد کے لیے چار ماہ قبل بورڈ میں لایا گیا تھا۔ چیئرمین نے رواں سال مون سون کی شدت میں اضافے سے درپیش چیلنجزسے نمٹنے کے لیے این ڈی ایم اے کی جانب سے کیے گئے جامع اقدامات پر بھی روشنی ڈالی۔

انہوں نے واضح کیا کہ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے پاکستان کو شدید قدرتی آفات کا سامنا ہے اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے گلیشیئر پگھل رہے ہیں جس کے نتیجے میں اس مون سون کے دوران معمول سے زیادہ بارشیں متوقع ہیں۔انہوں نے کہا کہ اتھارٹی کا نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کسی بھی ہنگامی صورتحال سے 4 سے 6 ماہ قبل پیشگی الرٹ جاری کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جو بروقت اور موثر ردعمل کی منصوبہ بندی کے قابل بناتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے ڈرونز، قبل از وقت وارننگ سسٹم جیسے عالمی سیٹلائٹ پورٹلز اور گلوبل گلیشیئر مانیٹرنگ پورٹلز کا استعمال کرتا ہے۔ خصوصی سافٹ ویئر کا استعمال کرتے ہوئے بروقت ڈیٹا اکٹھا کیا جاتا ہے ، پانی کے بہاؤ کی نگرانی کی جاتی ہے اور مخصوص ٹلز کے ذریعے لینڈ سلائیڈز کو ٹریک کیا جاتا ہے۔ مزید برآں این ڈی ایم اے بین الاقوامی اور قومی میڈیا پلیٹ فارمز پر 24/7 متحرک ہے، تیز رفتار ردعمل اور ہم آہنگی کو یقینی بنانے کے لیے ماہرین اور نوجوان افسران کو تعینات کیا جاتا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق رواں سال صورتحال اب بھی قابل انتظام ہے۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ 180 افراد ہلاک اور 500 زخمی ہوئے، جس کی وجہ انفرادی غلطی تھی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ لوگ اپنے موبائل ایپ سے تمام اپ ڈیٹس حاصل کر سکتے ہیں، جس میں رقبہ کی گنجائش اور آبادی جیسی معلومات شامل ہیں۔ انہوں نے کسی بھی موسمی حالات پر اپ ڈیٹ رہنے کے لیے میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ماہرین اور ایپس کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لیے 24 گھنٹے الرٹ رہتے ہیں۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات