صوبائی لیویز فورس کو بلوچستان پولیس میں ضم کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے، سمیع اللہ مندوخیل

ہفتہ 19 جولائی 2025 19:45

ژوب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جولائی2025ء) اتحاد نوجوانان بلوچستان ضلع ژوب شیرانی سیکریٹریٹ سے جاری پریس ریلیز میں صوبائی لیویز فورس کو بلوچستان پولیس میں ضم کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل کی گئی ہے پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ لیویز فورس کو بلوچستان پولیس میں ضم کرنیکافیصلہ عدالت کی طرف سے مسترد کر دیا گیا ہے،مگرصوبائی حکومت وزیر اعلیٰ بلوچستان کیجانب سے اس فیصلے کو تسلیم نہ کرنا قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔

عدالتِ عالیہ کے حکم کے باوجود لیویز کو پولیس میں شامل کرنا توہین عدالت کے مترادف ہے۔ یہ اقدام نہ صرف آئینی تقاضوں کی نفی کرتا ہے بلکہ لیویز اہلکاروں کے ساتھ بھی زیادتی ہے لیویز فورس ایک قبائلی، روایتی اور موثر مقامی سیکیورٹی ادارہ ہے قبائلی روایات سے واقف لیویز فورس بلوچستان ہے جس کا پولیس کے ساتھ موازنہ غیر منصفانہ ہے حکومت کا رویہ اداروں کے اختیارات میں مداخلت کے مترادف ہے۔

(جاری ہے)

عدالتیں ریاست کے ستون ہیں اور ان کے فیصلوں کو ماننا ہر شہری اور حکومتی نمائندے کی ذمہ داری ہے۔ وزیر اعلیٰ کو ذاتی یا سیاسی مفاد کے بجائے آئین اور قانون کی بالا دستی کو مقدم رکھنا چاہیے۔ اس طرح کے اقدامات ریاستی اداروں کے درمیان تصادم کو جنم دیتے ہیں۔ لیویز کو زبردستی پولیس میں ضم کرنے کی کوشش قبائلی علاقوں کے عوام کے اعتماد کو بھی مجروح کر رہی ہے۔صوبائی حکومت وزیراعلی بلوچستان صوبائی وزیر داخلہ چیف سیکرٹری بلوچستان سے اپیل کرتے ہیں کہ لیویز فورس بلوچستان کو بلوچستان پولیس میں ضم کرنے کی فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔