یونس امین کراچی میں نشے میں مبتلا افراد کیلئے خوف کی علامت بن گئے

یونس امین کی نشے کے عادی افراد کیخلاف جاری گرینڈ آپریشن اور سوشل میڈیا پر بننے والی میمز پر دلچسپ گفتگو

ہفتہ 19 جولائی 2025 20:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جولائی2025ء)کراچی میں نشے کے عادی افراد کیخلاف "گرینڈ آپریشن" سے سوشل میڈیا پر مشہور ہونے والے یونس امین کے مخصوص لہجے اور دلچسپ ویڈیوز نے انہیں انٹرنیٹ پر وائرل کردیا۔یونس امین کراچی میں نشے میں مبتلا افراد کیلئے خوف کی علامت بن چکے ہیں، وہ مختلف سڑکوں اور پلوں کے نیچے نشہ کرکے پڑے رہنے والوں کو پولیس کی مدد سے پکڑ کر بحالی مرکز منتقل کرتے ہیں۔

اس آپریشن کی ویڈیوز بناکر وہ سوشل میڈیا پر بھی ڈالتے ہیں جسے کافی پسند کیا جاتا ہے جبکہ بعض ویڈیوز میں وہ نشے میں مبتلا افراد کو اپنے ہاتھوں سے نہلاتے اور کھانا کھلاتے ہوئے بھی نظر آتے ہیں۔پاکستانی یوٹیوبر نادر علی نے اپنی پوڈکاسٹ میں یونس امین المعروف گرینڈ آپریشن کو مدعو کیا جس میں انہوں نے نشے کے عادی افراد کیخلاف جاری گرینڈ آپریشن اور سوشل میڈیا پر بننے والی میمز پر دلچسپ گفتگو کی۔

(جاری ہے)

کراچی کے علاقے نیو کراچی میں رہنے والے یونس امین نے بتایا کہ انکا تعلق گجراتی میمن خاندان سے ہے اور وہ چار بچوں کے باپ ہیں۔یونس امین نے بتایا کہ وہ پولٹری کے کاروبار سے بھی وابستہ ہیں اور انکے پاسپورٹ پر کئی ممالک کے ویزے بھی موجود ہیں۔ وہ اکثر بیرون ممالک کا سفر کرتے ہیں اور 33 عمرے ادا کرنے کی سعادت بھی حاصل کرچکے ہیں۔یونس امین اس وقت اینٹی نارکوٹکس اینڈ کرائم کنٹرول سوشل اویئرنیس آرگنائزیشن (ANCC) سے وابستہ ہیں جو منشیات سے متعلق جرائم کی روک تھام اور نشے کے عادی افراد کی بحالی پر کام کرتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ اس سے قبل انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم میں بطور چیئرمین کراچی چیپٹر فرائض انجام دے چکے ہیں۔یونس امین نے بتایا کہ ہمارا مقصد نئی نسل کو منشیات کی لعنت سے بچانا ہے جبکہ نشے میں مبتلا افراد کو نارمل زندگی کی طرف بحال کرنا ہے، ہم پولیس کے ساتھ ملکر نشے کے عادی افراد کو پکڑتے اور ری ہیب کرتے ہیں۔یونس امین نے بتایا کہ وائرل ہونے کے بعد میرا باہر نکلنا مشکل ہوچکا ہے، لوگ دیکھ کر گرینڈ آپریشن کی آوازیں لگاتے ہیں، منہ پر ماسک لگاکر باہر نکلتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ زیادہ تر لوگ ہمارے کام کی تعریف کرتے ہیں لیکن ہمارے کام سے جن کے پیٹ پر لات پڑی انکی چیخیں نکل رہی ہیں۔یونس امین نے بتایا کہ انکے خلاف نشے کے عادی افراد کو مفت نشہ دیکر دھمکی آمیز ویڈیوز بنوائی جاتی ہیں جس کی انہیں کوئی پرواہ نہیں، کچھ لوگ اپنے ویوز کے چکر میں بھی نشئیوں کے انٹرویوز کرکے میرے خلاف پروپیگنڈا کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں نشے کے عادی افراد کی تعداد ہماری اور آپ کی غفلت کی وجہ سے بڑھ رہی ہے، کسی کو بھی سنبھالنا سب سے پہلے اسکے گھر والوں کی ذمہ داری ہوتی ہے، اگر منشیات کے اڈے بند ہوجائیں تب بھی نشے کا عادی شخص کوئی دوسرا راستہ نکال لے گا جیسا کہ کچھ لوگ صمد بونڈ جلاکر سونگھتے ہیں، اس لیے سب سے بڑی ذمہ داری گھر والوں کی ہوتی ہے۔

یونس امین نے بتایا کہ سب سے خطرناک آئس کا نشہ ہوتا ہے جسے کرنے والا 8 دن تک نہیں سوتا، جبکہ دوسرے نمبر پر کرسٹل سب سے خطرناک نشوں میں شامل ہے۔خواتین میں منشیات کے رجحان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے یونس امین نے کہا کہ نشہ کرنے والوں میں اگر 200 مرد ہوتے ہیں تو 20 خواتین بھی شامل ہوتی ہیں، انہوں نے بتایا کہ اڈوں کو تو پولیس بند کراتی ہے مگر اب آن لائن بھی نشہ فروخت کیا جاتا ہے جس کی روک تھام کیلئے ادارے کام کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں سب سے زیادہ خمیسو گوٹھ، پاک کالونی، لیاقت آباد اور ڈاکس کے علاقے منشیات سے متاثر ہیں جہاں ہم بھرپور کارروائیاں کررہے ہیں، اللہ نے مجھے اتنا تجربہ دے دیا ہے کہ زبان دیکھ کر پتا چل جاتا ہے کہ کس نے کتنا نشہ کیا ہوا ہے۔یونس امین نے بتایا کہ وہ معین اختر اور عمر شریف کے بڑے مداح ہیں اور دونوں کے ساتھ انکی ذاتی دوستی بھی رہی۔

انکا کہنا تھا کہ وہ ویڈیوز پیسوں کیلئے نہیں بلکہ اویئرنس کیلئے بناتے ہیں، انکا کوئی سوشل میڈیا اکاونٹ مونیٹائز نہیں، نہ ہی انکا ادارہ کسی سے فنڈنگ لیتا ہے۔یونس امین کے مطابق کوئی ہمیں کپڑے اور چپل دے جائے تو ہم لوگوں کو فراہم کردیتے ہیں مگر چندے کی اپیل نہیں کرتے، ویوز اور شہرت کی کوئی حیثیت نہیں، میں اپنا کام صرف اللہ کی رضا کیلئے کررہا ہوں۔