زرعی شعبہ کی ترقی اولین ترجیح، زرعی خودکفالت کے حصول کیلئے زراعت کو جدید خطوط پر استوار کیا جا رہا ہے،وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق

ہفتہ 19 جولائی 2025 21:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جولائی2025ء) وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ زراعت کے شعبہ کی ترقی وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی اولین ترجیح ہے، زرعی خودکفالت کے حصول کے لیے زراعت کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کیا جا رہا ہے،کسانوں کو ناقص بیج فراہم کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا، زرعی پیداوار میں اضافہ کیلئے مشینی کاشتکاری ناگزیر،ملکی معیشت کی بحالی کیلئے بڑے مشکل فیصلے کرنا پڑے،وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں جلد ملک کو معاشی قوت بنائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز مقامی ہوٹل میں ملکی سطح پر تیار ہونے والے براق ٹریکٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیر نے کہاکہ زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے،پاکستان ایک زرعی ملک اور60 فیصد سے زائد افراد زراعت سے وابستہ ہیں، اللہ تعالی نے ملک خداداد کو تمام وسائل سے مالا مال کیا ہے،بدقسمتی سے ہمارے کسان فصلوں کی مطلوبہ پیداوار حاصل نہیں کر پا رہے ہیں،زراعت میں کچھ ترقی ہوئی لیکن ہم وہاں تک نہیں پہنچ سکے جہاں دوسرے ممالک پہنچے ہیں،ہمارے ہمسائے ملک جہاں غربت اور افلاس تھی اب زرعی پیدوار میں آگے ہیں، زرعی پیداوار بڑھانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہے،ہمیں روایتی طریقوں سے ہٹ کر مشینی کاشتکاری کو فروغ دینا ہو گا،اللہ تعالی نے پاکستان کو زرخیز زمین، محنتی کسانوں سے نوازا ہے، ان وسائل کو موثر انداز میں استعمال کرتے ہوئے ہم نہ صرف خوراک میں خود کفیل ہو سکتے ہیں بلکہ برآمدات بھی بڑھا سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت کسانوں کو آگاہی سمیت ہر ممکن سہولیات فراہم کر رہی ہے،اس حوالے سے وزارت بھی زرعی مشینی نظام کے فروغ کے لیے پرعزم ہے کیونکہ یہ بہتر پیداوار، فصل کے بعد نقصانات میں کمی اور خوراک کے تحفظ کے لیے ناگزیر ہے، زرعی شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح کیونکہ یہی وہ راستہ ہے جو پیداوار میں اضافے، لاگت میں کمی اور کسانوں کے منافع میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت فی ایکڑ پیداوار 30 من کے قریب ہے،نئی ٹیکنالوجی استعمال کرکے فی ایکڑ پیداوار 60 من تک لیکر جائیں گے،جس کے لیے اصلاحات کی جا رہی ہیں،زرعی شعبہ کی ترقی اوربہتری کیلئے چین کی مہارت سے استفادہ حاصل کر رہے ہیں،حکومت نے 1000 ماہرین کو چین بھیجا ہے وہ چین سے ٹریننگ حاصل کر کے ملک میں کسانوں کو آگاہی فراہم کریں گے، اسی طرح زرعی پیداوار میں اضافے کے لیے زرعی تحقیق پر خصوصی توجہ مرکوز کی جارہی ہے،12 سوکے قریب کمپنیاں اس حوالے سے کام کررہی ہیں تاکہ وہ بہتر پیداوار حاصل کر سکیں۔

انہوں نے کہاکہ زیادہ پیداوار کے لیے کسانوں کی معیاری بیجوں کی فراہمی بہت ضروری ہے،کاشتکاروں کو ناقص بیج کی فراہمی قبول نہیں کی جائے گی،غیر معیاری بیج دینے والی 400 کمپنیوں کے لائسنس کینسل کئے گئے ہیں،کسانوں کو ناقص بیج کی فراہمی کرنے والے ڈیلرز کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا،ابھی قانون بنایا ہے کہ غیر معیاری بیج سے اگر فصل کا نقصان ہوگا تو بیج دینے والی کمپنی کو 10 سال قید کی سزا دیں گے،زرعی بیجوں کی سرٹیفیکیشن کے نظام میں اصلاحات جاری اور وزیراعظم نے ہدایات جاری کی ہیں کہ ان اصلاحات میں تیزی لائی جائے اور اعلی معیار کے بیجوں کے فروغ کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں۔

رانا تنویر حسین نے کہاکہ پنجاب میں کسانوں کو سبسڈی پر ٹریکٹر فراہم کئے جا رہے ہیں، پنجاب حکومت نے 10 ہزار ٹریکڑکسانوں میں تقسیم کئے جس میں 10لاکھ فی ٹریکٹر سبسڈی دی گئی،حکومتی اقدامات کی بدولت چاول کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہوا،کسانوں کو آگاہی فراہم کر کے آئندہ برس گندم اور چاول کی کاشت میں بھی اضافہ ممکن ہو گا، معیشت کی فوری ترقی کے لیے زرعی شعبے کی وسیع استعداد کو بروئے کار لایا جائے گا۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ مقامی سطح پر ٹریکٹرز کی تیاری سے پاکستان میں زرعی مشینی نظام کو فروغ دینے میں مدد ملے گی ، ہماری وزارت خوراک کے تحفظ، پائیدار زراعت کے فروغ اور کسانوں کی فلاح و بہبود میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ماضی میں نالائق ٹولے نے ملکی معیشت کا بیڑا غرق کر کے رکھ دیا، ملک ڈیفالٹ کے قریب پہنچ چکا تھا،وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی کوششوں سے ہماری حکومت نے نہ صرف ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا بلکہ بڑی مشکل سے ملکی ساکھ بحال کی،ہمیں مشکل فیصلے کرنے پڑے،عام آدمی کو بجلی کے سیکٹر میں کچھ تنگی ہے لیکن اس میں ریلیف دے رہے ہیں،بروقت حکومتی اقدامات کی بدولت ا ب ملکی معیشت میں استحکام آرہا ہے،معشیت بحال ہو گئی ہے، مشکل دور گزر گیا ،آنے والے دنوں میں عوام کو مزید خوشخبریاں ملیں گی۔