پورا خیبر پختونخوا دہشت گردوں سے بھرا ہوا ہے، میاں افتخار حسین

بونیر میں باقاعدہ ’ولایت‘ کا اعلان کیا گیا ، ریاست کہاں ہی ، 21 آپریشنز سے امن قائم نہ ہو سکا تو کیا اب امن ممکن ہو گا ، صدر اے این پی خیبرپختونخوا

ہفتہ 19 جولائی 2025 21:45

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جولائی2025ء) عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخوا کے صدر میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ پورا خیبر پختونخوا دہشت گردوں سے بھرا ہوا ہے، ہر ضلع اور ہر شہر میں ان کی موجودگی ہے، اور اب بونیر میں باقاعدہ ’ولایت‘ کا اعلان کیا ہے، ایسے میں ایک اور آپریشن کی بات ہو رہی ہے، سوال یہ ہے کہ پچھلے 21 آپریشنز سے امن قائم نہ ہو سکا تو کیا اب امن ممکن ہو گا میاں افتخار حسین نے کہا کہ اے پی ایس سانحے کے بعد قوم نے نیشنل ایکشن پلان جیسا متفقہ ایجنڈا ترتیب دیا، جس میں دہشت گردی کے خاتمے کا مکمل راستہ موجود تھا،ہم نے بارہا ریاستی اداروں کو نشاندہی کی کہ دہشت گرد کہاں موجود ہیں، لیکن کارروائی سے گریز کیا گیا۔

نیشنل ایکشن پلان کے تحت ٹارگٹڈ آپریشن کی تجویز دی گئی تھی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے واضح کیا کہ عوامی نیشنل پارٹی کسی آپریشن کو تسلیم نہیں کرے گی ۔انہوں نے کہا کہ اگر ریاست پنجاب اور سندھ میں امن قائم کر سکتی ہے تو خیبر پختونخوا میں کیوں ناکام ہی ۔انہوں نے الیکشن میں عوامی نیشنل پارٹی کو تین مرتبہ ہرائے جانے کو بھی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں عوام سے دور رکھنے کی کوشش کی گئی، لیکن عوام آج بھی اے این پی کے ساتھ ہے۔میاں افتخار حسین نے کہاہم کسی کے خلاف ذاتی دشمنی نہیں رکھتے، ہم امن چاہتے ہیں، جو ہمیں امن دے وہ ہمارا دوست ہے، اور جو امن کا دشمن ہے وہ ہمارا دشمن ہے۔