بھارتی فوج میں اعلیٰ سطح پر خواتین کا جنسی استحصال بے نقاب

اتوار 20 جولائی 2025 13:00

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جولائی2025ء) بھارتی فوج کے ریٹائرڈ کرنل امیت کمار نے اپنی ہی فوج کاگھنائونا سچ سامنے لاتے ہوئے فوج میں اعلیٰ سطح پر خواتین کے جنسی استحصال کو بے نقاب کردیاہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق خواتین کے لئے غیر محفوظ ملک بھارت میں فوجی افسران بھی خواتین کی عزت و عصمت کو پامال کرنے میں کسی سے پیچھے نہیں ہیں۔

کرنل امیت کمار نے اعلیٰ افسران کے ہاتھوں اپنی بیوی کی عصمت دری کا گھنائونا راز فاش کر دیا۔کرنل امیت کمار کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج کے افسران اپنی کمزوری کو'' آرڈرز اینڈڈیوٹی'' کی آڑ لے کر چھپاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میں اپنی بیوی کو فیملی وارڈ سے لے کر آیا تو اس کی عصمت دری کی گئی تھی۔ کرنل امیت کمار نے کہا کہ میری بیوی کے ساتھ زیادتی جنرلز اور بریگیڈیئرز نے کی، جنرلز نے بیوی کی عزت پامال کی، ویڈیوز موجود ہیں مگر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایف آئی آرمیں تین بریگیڈیئر اور ایک لیفٹیننٹ کرنل نامزد تھے لیکن سب کو کلین چٹ دے دی گئی۔ انہوں نے کہاکہ کیس کی تحقیقات بھی انہی افراد نے کی جو خود اس جرم میں ملوث تھے۔بھارتی فوج کے کرنل نے مزید انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ ایڈجوٹنٹ جنرل، لیفٹیننٹ جنرل ایس پی سنگھ کا بھائی ہے، جبکہ بریگیڈیئر پربھو اور میجر جنرل سندیپ قانونی مشیر ہیں اور شکایات انہی کے خلاف ہے ۔

امیت کمار نے کہا کہ عورتوں کے خلاف سنگین جرائم پر آرمی چیف خاموش کیوں ہے، یہ کوئی غفلت نہیں بلکہ ایک سوچا سمجھا مجرمانہ عمل ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہسپتال کی جانب سے آج تک ہمیں کوئی میڈیکل دستاویز فراہم نہیں کی گئی۔ ریٹائرڈ کرنل نے کہا کہ اعلی کمانڈر ان کی اہلیہ کے کردار کو داغدار بنانے کے لیے جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے خواتین کے خلاف ایسے سنگین جرائم پر آرمی چیف کی خاموشی پر سوال اٹھایا ہے۔

کرنل کمار نے بھارتی فوج کی مغربی کمان کو بے نقاب کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت میں ایسے معاملات سے نمٹنے کی صلاحیت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ متاثرین پر کردار کشی اور جعلی ویڈیوز کے ذریعے دبا ئوڈالا جا رہا ہے۔کرنل کمار کے انکشافات سے جنسی استحصال کے معاملات سے نمٹنے کے بھارتی فوج کے طریقہ کار اور ادارے کے اندر خواتین کی حفاظت کے حوالے سے شدید تشویش پیدا ہوئی ہے۔