پی ٹی آئی اپنے ایجنڈے کے لئے خاطر خواہ عوامی حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے، وزیر مملکت برائے مذہبی امور کھئیل داس کوہستانی

اتوار 20 جولائی 2025 14:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جولائی2025ء) وزیر مملکت برائے مذہبی امور کھئیل داس کوہستانی نے کہا ہے کہ سیاسی استحکام انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ پی ٹی آئی کے پاس کسی بھی احتجاج کے لیے عوامی حمایت کے ساتھ ساتھ اپنے پارٹی کارکنوں کی حمایت کی بھی کمی ہے۔اتوار کو اپنے ایک انٹرویو کےدوران وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اپنے ایجنڈے کے لئے خاطر خواہ عوامی حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ پارٹی کا اثر و رسوخ نمایاں طور پر کم ہوا ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ عوامی حمایت کی یہ کمی پی ٹی آئی کی قیادت اور پارٹی کے درمیان رابطہ منقطع ہونے کا ایک واضح اشارہ ہے۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت نے پی ٹی آئی کو مشورہ دیا کہ وہ احتجاج کا سہارا لینے کی بجائے بات چیت کا راستہ اختیار کرے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تعمیری بات چیت سیاسی اختلافات کو حل کرنے اور ملکی مفادات کو آگے بڑھانے کی کلید ہے۔

انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ پی ٹی آئی کو اندرونی تقسیم کا سامنا ہے اور بہت سے سابق اراکین نے خود کو پارٹی سے دور کر لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ٹوٹ پھوٹ نے پی ٹی آئی کی پوزیشن کو مزید کمزور کر دیا جس سے اپوزیشن کو متحرک کرنا مشکل ہو چکا ہے ۔کھئیل داس کوہستانی نے ملکی ترقی کے لیے سیاسی استحکام کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ تمام بڑی سیاسی جماعتیں بشمول جے یو آئی ف، پی پی پی، اے این پی اور مسلم لیگ ن ملک کے مستقبل کے حوالے سے متحد اور ایک پیج پر ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ جماعتیں آئینی اور جمہوری اقدار کو برقرار رکھنے کے لئے پرعزم ہیں اور سیاسی استحکام کو یقینی بنانے کے لئے آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے کسی بھی ضروری اقدام سے گریز نہیں کریں گی، اجتماعی اتحاد ایک مستحکم اور خوشحال پاکستان کے لیے سیاسی جماعتوں کے مشترکہ وژن کی عکاسی کرتا ہے۔وزیر مملکت نےمزید کہا کہ مختلف سیاسی نظریات کے باوجود سیاسی جماعتوں کو قانونی اور جمہوری طریقوں سے چیلنجز کے حل پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی اور جمہوری عمل کے تحفظ کےلئےفریقین کے درمیان تعاون ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی قوتوں کو قومی مفادات کو ترجیح دینا ہوگی اور ملک کے جمہوری نظام کے تحفظ کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔