قابل تجدید توانائی اور آئی ٹی شعبوں میں ترقی کے بے پناہ امکانات موجود ہیں، پاکستان متحدہ عرب امارات کی دو طرفہ تجارت 10.9ارب ڈالر تک بڑھ گئی، دیوان فخر الدین

پیر 21 جولائی 2025 16:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جولائی2025ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی) کی پاک متحدہ عرب امارات بزنس کونسل کے چیئرمین دیوان فخرالدین نے برادر ممالک کے درمیان سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے ویزہ چھوٹ پر اتفاق کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ یہ سہولت پاکستانی سرمایہ کاروں، کاروباری شخصیات اور صنعتکاروں تک بھی بڑھائی جائے تاکہ بزنس ٹو بزنس اور بزنس ٹو گورنمنٹ روابط کو مزید فروغ دیا جا سکے۔

پیر کو اپنے ایک بیان میں دیوان فخرالدین نے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان کے کردار کو سراہا جن کی کوششوں سے 13 سال کے وقفے کے بعد پاکستان متحدہ عرب امارات مشترکہ وزارتی کمیشن کا 12 واں اجلاس ممکن ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں تجارت، بینکاری، ثقافت، سرمایہ کاری، ہوا بازی، ریلوے، توانائی، غذائی تحفظ، ماحولیاتی تبدیلی، دفاع، صحت، افرادی قوت، اعلی تعلیم اور آئی ٹی سمیت کئی اہم شعبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

دیوا ن فخر الدین نے کہا کہ اس وقت پاکستان اور متحدہ عرب امارات کی دو طرفہ تجارت کا حجم 10.9 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے جبکہ مالی سال 2025 میں متحدہ عرب امارات سے ترسیلات زر 7 ارب ڈالر سے تجاوز کرنے کی توقع ہے، ترسیلات زر تجارتی خسارہ کم کرنے اور کرنٹ اکائونٹ کو متوازن رکھنے میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے مناسب اقدامات سے آئندہ پانچ سال میں تجارتی حجم کو دوگنا کیا جا سکتا ہے۔

دیوان فخرالدین نے زور دیا کہ اس وقت سعودی عرب کے بعد متحدہ عرب امارات سے ترسیلات زر کا حجم سب سے زیادہ ہے، حکومت پاکستانی محنت کشوں کو مزید سہولیات اور مراعات فراہم کرے تاکہ ترسیلات زر میں مزید اضافہ کو یقینی بنایاجاسکے۔انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات قابل تجدید اور شمسی توانائی کے شعبے میں عروج حاصل کر چکا ہے اور پاکستان متحدہ عرب امارات کے تجربات سے استفادہ کرسکتا ہے۔