عوام کا ریاست پر اعتماد بحال رکھنے کیلئے ضروری ہےکہ بلوچستان واقعے میں انصاف ہوتا نظر آئے

بلوچستان واقعہ ریاستی ذمہ داریوں پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے، حکومت سے مطالبہ ہے کہ مجرموں کو قانون کے مطابق سخت ترین سزا دی جائے۔ مرکزی رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 21 جولائی 2025 20:15

عوام کا ریاست پر اعتماد بحال رکھنے کیلئے ضروری ہےکہ بلوچستان واقعے ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 جولائی 2025ء ) مرکزی رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا ہے کہ عوام کا ریاست پر اعتماد بحال رکھنے کیلئے ضروری ہےکہ بلوچستان واقعے میں انصاف ہوتا نظر آئے، بلوچستان واقعہ ریاستی ذمہ داریوں پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے ایکس پر اپنے ردعمل میں کہا کہ بلوچستان میں پیش آنے والا افسوسناک واقعہ نہایت قابلِ افسوس اور انتہائی تشویشناک ہے۔

یہ صرف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی نہیں بلکہ ریاستی ذمہ داریوں پر بھی ایک بڑا سوالیہ نشان ہے.حکومتِ وقت سے مطالبہ ہے کہ وہ اس واقعے کی صاف، شفاف اور غیرجانبدار تحقیقات کروا کر اصل مجرموں کو قانون کے مطابق سخت ترین سزا دے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام ممکن ہو سکے۔

(جاری ہے)

عوام کا ریاست پر اعتماد بحال رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ انصاف ہوتا ہوا نظر آئے۔

مزید برآں اسد قیصر نے کہا کہ میں بلوچستان کی ان خواتین کے ساتھ مکمل اظہارِ یکجہتی کرتا ہوں جو اپنے پیاروں کی گمشدگی کے خلاف اسلام آباد میں پرامن احتجاج کر رہی ہیں۔ ان خواتین کو آدھی رات کو ایک ایس ایچ او کی جانب سے اپارٹمنٹ کے مالک پر دباؤ ڈال کر زبردستی نکالنے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ یہ اقدام نہ صرف غیر اخلاقی بلکہ سراسر غیر قانونی بھی ہے۔

ایسے ہتھکنڈے ریاست کی کمزوری اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے مترادف ہیں۔ دوسری جانب وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں قتل ہونے والے مرد اور خاتون میاں بیوی نہیں تھے بلکہ یہ دونوں پہلے سے شادی شدہ تھے اور ان کے بچے بھی ہیں، جس خاتون کا قتل ہوا اس کے 5 بچے اور مرد کے 6 بچے ہیں، واقعے میں جو بھی ملزمان ملوث ہیں، انہیں گرفتار کرکے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وائرل ہو رہا ہے اور لوگ اس کی اصل حقیقت جاننا چاہتے ہیں، سوشل میڈیا پر ایسی خبریں گردش کر رہی ہیں کہ مقتولین ایک نیا شادی شدہ جوڑا تھے لیکن میں سب کو یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ دونوں کا آپس میں کوئی رشتہ نہیں تھا، واقعے میں جس خاتون کا قتل ہوا اس کے پانچ بچے ہیں اور اس کے شوہر کا نام نور ہے، آج کا دور سوشل میڈیا کا ہے، جہاں تحقیق کے بغیر خبریں پھیل جاتی ہیں، کسی بھی خبر کو جاننے کے بعد اس کی تحقیق ضرور کرنی چاہیئے۔

وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ دونوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا، جو کسی صورت قابل قبول نہیں، نہ معاشرہ اس کی اجازت دیتا ہے اور نہ ہی حکومت، حکومت ملزمان سے کسی قسم کی نرمی نہیں برتے گی۔