غزہ: بھوک سے 106 بچوں سمیت 361 ہلاکتیں، ڈبلیو ایچ او

یو این جمعرات 11 ستمبر 2025 19:45

غزہ: بھوک سے 106 بچوں سمیت 361 ہلاکتیں، ڈبلیو ایچ او

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 11 ستمبر 2025ء) اقوام متحدہ اور امدادی شراکت داروں نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ شہر سے 10 لاکھ لوگوں کو نقل مکانی کا حکم دیا ہے لیکن انہیں کہیں بھی کوئی محفوظ ٹھکانہ میسر نہیں۔

مقبوضہ فلسطینی علاقے میں ملکی امدادی ٹیم نے کہا ہے کہ غزہ شہر میں کشیدگی خطرناک حدوں کو چھو رہی ہے جہاں اسرائیلی فوج نے اپنے حملے بڑھا دیے ہیں اور تمام آبادی کو جنوب کی طرف انخلا کے لیے کہا ہے۔

لیکن ان لوگوں کو نہ تو شمال میں تحفظ میسر ہے اور نہ ہی ان کے لیے جنوبی علاقوں میں کوئی محفوظ پناہ گاہ ہے۔

Tweet URL

امدادی اداروں کی جانب سے یہ انتباہ ایسے وقت آیا ہے جب غزہ شہر میں دو ہفتوں سے قحط پھیلا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے کہ غزہ کے لوگ جنگ، تباہی اور بھوک سے نڈھال ہو چکے ہیں۔ عام شہریوں اور طبی نظام کو جنگی کارروائیوں سے تحفظ ملنا چاہیے۔

بھوک، افلاس اور ہلاکتیں

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ہیلتھ کلسٹر کے مطابق، غزہ کی جنگ کے آغاز سے اب تک غذائی قلت کے باعث 361 شہری ہلاک ہو چکے ہیں جن میں 130 بچے بھی شامل ہیں۔ پانچ لاکھ سے زیادہ لوگ بھوک، افلاس اور ہلاکتوں کا سامنا کر رہے ہیں۔

شمالی غزہ سے نکلنے کی کوشش کرنے والے شہریوں کو خطرناک اور مشکل گزرگاہوں، گنجائش سے زیادہ بھری پناہ گاہوں اور ناقابلِ برداشت سفری اخراجات جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ بیشتر خاندان سفر کے اخراجات برداشت کرنے کی سکت نہیں رکھتے۔

غزہ میں ہسپتالوں پر شدید دباؤ ہے۔ غزہ شہر میں واقع الشفا اور الاہلی ہسپتال میں گنجائش سے تین گنا زیادہ مریض موجود ہیں جبکہ علاقے میں روزانہ اوسطاً آٹھ ایسے حملے ہو رہے ہیں جن میں بڑے پیمانے پر انسانی نقصان ہوتا ہے۔

اگر اسرائیلی فوجی کارروائی میں مزید شدت آئی تو طبی نظام منہدم ہو جائے گا۔

امدادی رسائی میں رکاوٹیں برقرار

امدادی ٹیم نے بتایا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے انسانی امداد کی فراہمی کی راہ میں رکاوٹیں برقرار ہیں جبکہ غزہ میں آنے والی مدد ضروریات کے مقابلے میں انتہائی ناکافی ہے۔ ایندھن، پانی، اور خوراک کی بلا تعطل فراہمی جاری رہنی چاہیے۔

اگر موجودہ صورتحال برقرار رہی تو اس کے تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے۔

ٹیم نے غزہ کے لوگوں کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ جب تک ممکن ہوا امدادی برادری غزہ شہر سمیت ہر جگہ موجود رہے گی اور لوگوں کی زندگی کو تحفظ دینے کے لیے ہرممکن کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔

امدادی ٹیم نے عالمی برادری کے نام پیغام میں کہا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی سمیت بین الاقوامی قانون کی پاسداری یقینی بنانے میں مدد دے۔ یہ انسانی ساختہ تباہی ہے اور اس کی ذمہ داری سبھی پر عائد ہوتی ہے۔