اسلامی جمہوریہ پاکستان میں رہنے والے تمام مسلمانوں کے جذبات سے کھیلا جا رہا ہے،ثروت اعجاز قادری

اسلام آباد ہائی کورٹ کے متنازعہ فیصلے سے توہین رسالت توہین صحابہ و اہلبیت کرنے والوں کہ حوصلے بلند ہوں گے،عدالت نے قومی انکوائری کمیشن کے قیام کا حکم دے کر گستاخانہ رسولؓ کو انصاف کے نام پر ریلیف دینے کی راہ ہموار کی ہے،چیئرمین پاکستان سنی تحریک

پیر 21 جولائی 2025 20:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جولائی2025ء)پاکستان سنی تحریک کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے متنازعہ فیصلے کی شدید مذمت۔پاکستان سنی تحریک کے چیئرمین انجینئر محمد ثروت اعجاز قادری نے اسلام اباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں رہنے والے تمام مسلمانوں کے جذبات سے کھیلا جا رہا ہے۔

گستاخ رسولؓ اور گستاخ صحابہ و اہلبیت پاکستان کے آئین و قانون میں ترمیم کرانا چاہتے ہیں۔اسلام اباد ہائی کورٹ کے جسٹس کا فیصلہ پاکستان کے اسلامی تشخیص آئینی تقاضوں اور ناموس رسالتؓ سے جڑے حساس ترین قانون 295 سی کی بنیادی اسٹرکچر پر حملے کے مترادف ہے۔کورٹ کا یہ فیصلہ ایک مخصوص لابی کو سپورٹ کر رہا ہے۔کورٹ کے اس فیصلے کو پورے پاکستان کی تمام دینی جماعتیں متفقہ طور پر رد کرتی ہیں۔

(جاری ہے)

ثروت اعجاز قادری کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے متنازعہ فیصلے سے توہین رسالت توہین صحابہ و اہلبیت کرنے والوں کہ حوصلے بلند ہوں گے۔عدالت نے قومی انکوائری کمیشن کے قیام کا حکم دے کر گستاخانہ رسولؓ کو انصاف کے نام پر ریلیف دینے کی راہ ہموار کی ہے۔عدالت کے اس طرح کے فیصلوں سے لوگوں کو یہ میسج جا رہا ہے کہ گستاخی کرنے والوں سے اس ملک میں زیادتی کی جا رہی ہے۔

اب عدالت کو ایک ایسا پلیٹ فارم بنایا جا رہا ہے جہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والوں سے بحث کی جائے گی۔عدالت کے اس طرح کے فیصلے 295 سی جیسے غیر معمولی قانون کو غیر موثر کر دیں گے۔عدالت کے ان فیصلوں سے گستاخی کرنے والوں کے حوصلے بلند ہوں گے اور ملک میں انتشار پھیلے گا۔یہ ایک بہت بڑی سازش کی جا رہی ہے مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنے کے لیے تاکہ ایسے لوگ قانون کا سہارا لے کر اپنے آپ کو سزاں سے بچا سکیں۔

کچھ قانون کے رکھوالے رسول اللہؓ کی شان میں گستاخی کرنے والوں کے لیے اپنے دل میں نرم گوشہ رکھتے ہیں۔ایسے لوگ سوشل میڈیا کے ذریعے گستاخی کرنے والوں کے حوصلے بلند کر رہے ہیں۔سوشل میڈیا انسانی حقوق کی آڑ میں عالمی اداروں کے ذریعے پاکستانی معاشرے میں فتنے کی آگ بھڑکا رہا ہے۔