کے ایم یو میں پرُامن اور خوشحال پاکستان کے لیے مضبوط نوجوان کمیونٹیز کی تعمیرکے موضوع پر سیمینارکاانعقاد

منگل 22 جولائی 2025 18:10

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جولائی2025ء) اسلامی ریسرچ انسٹیٹیوٹ، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے تحت پیغامِ پاکستان مرکز برائے امن، مفاہمت و تعمیر نو کے اشتراک سے خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کےا یم ویو) پشاور میں ایک روزہ قومی سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار ’’پرُامن اور خوشحال پاکستان کے لیے مضبوط نوجوان کمیونٹیز کی تعمیر‘‘کے عنوان کے تحت منعقد ہوا۔

سیمینار کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیاء الحق، ڈائریکٹر جنرل اسلامی ریسرچ انسٹیٹیوٹ و قومی کوآرڈینیٹر پیغامِ پاکستان تحریک نے کی۔ سیمینار سے پرو وائس چانسلر کے ایم یو پروفیسر ڈاکٹر روبینہ نازلی ، ڈاکٹر آیاز خان، پروفیسر ڈاکٹر عنایت شاہ، ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف بیسک میڈیکل سائنسز نے بھی خطاب کیا جبکہ سیمینار میں فیکلٹی سمیت بڑی تعداد میں طلباء وطالبات نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

ا پنے صدارتی خطاب میں پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے نوجوانوں کو ملک کا اصل سرمایہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نوجوانوں کو امن کے سفیر کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔ معاشرے کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے ضروری ہے کہ نوجوانوں کی مثبت سوچ اور توانائی کو تعمیری مقاصد کے لیے بروئے کار لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یورپ، جو دو عالمی جنگوں کے بعد مکمل تباہی کا شکار تھا، آج دنیا کے ترقی یافتہ ترین خطوں میں شمار ہوتا ہے کیونکہ انہوں نے امن، تعلیم اور برداشت کو اپنایا۔

انہوں نے کہا کہ جامعات کا مقصد صرف تعلیم دینا نہیں، بلکہ انہیں معاشروں میں امن، برداشت اور ترقی کو فروغ دینا چاہیے۔پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے کہا کہ پاکستان نے قیام کے فوراً بعد مشکل حالات کا سامنا کیا، مگر 1950 اور 60 کی دہائی میں جاپان اور جرمنی جیسے ممالک کو قرضے بھی دیے۔انہوں نے کہا کہ نوے کی دہائی کے بعد ہم فکری و نظریاتی زوال کا شکار ہوئے۔

آج ہماری سب سے بڑی ذمہ داری یہ ہے کہ نوجوانوں میں پیدا ہونے والی مایوسی کو امید میں بدلا جائے اور نفرت کے بجائے محبت، برداشت اور مکالمے کی فضا پیدا کی جائے۔انہوں نے واضح کیا کہ پیغامِ پاکستان کی مہم 2017 سے ملک بھر کی جامعات میں جاری ہے اور اس کے ذریعے شدت پسندی، تعصب اور انتہا پسندی کے خلاف علمی و فکری محاذ پر کام کیا جا رہا ہے۔سیمینار سے ڈاکٹر ایاز خان اور پروفیسر ڈاکٹر روبینہ نازلی نے بھی خطاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ"معاشرے میں بدامنی، قتل و غارت اور منشیات کے بڑھتے ہوئے رجحانات سے سب سے زیادہ نوجوان متاثر ہو رہے ہیں۔ سوشل میڈیا کو اس ضمن میں مثبت کردار ادا کرنا ہوگا۔ ہماری اصل رہنمائی قرآن و سنت کی تعلیمات سے حاصل ہونی چاہیے۔سیمینار کے اختتام پر مقررین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ نوجوانوں کی فکری تربیت، قومی وحدت اور پرامن معاشرے کی تشکیل کے لیے پیغامِ پاکستان جیسی سرگرمیوں کو مزید وسعت دی جائے گی۔