بجلی صارفین کی پروٹیکٹڈ کیٹیگری کے خاتمے کی خبروں کی تصدیق، سبسڈی کا نیا طریقہ کار سامنے آگیا

حکومت کی طرف سے سستی بجلی کی فراہمی سے متعلق آئی ایم ایف کو دو تجاویز دے دی گئی ہیں؛ سیکرٹری پاور ڈویژن

Sajid Ali ساجد علی منگل 22 جولائی 2025 17:37

بجلی صارفین کی پروٹیکٹڈ کیٹیگری کے خاتمے کی خبروں کی تصدیق، سبسڈی کا ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 جولائی 2025ء ) حکومت نے بجلی صارفین کی پروٹیکٹڈ کیٹیگری ختم ہونے کی تصدیق کردی، مستحقین کے لیے سبسڈی کا نیا طریقہ کار سامنے آگیا۔ قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین جنید اکبر کی زیر صدارت ہوا جہاں سیکرٹری پاور ڈویژن نے شرکاء کو بریفنگ دی اور تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت بجلی کے پروٹیکٹڈ صارفین کی کیٹیگری ختم کرنے پر کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے 58 فیصد صارفین ماہانہ 200 یونٹس یا اس سے کم بجلی استعمال کرتے ہیں جنہیں حکومت کی جانب سے 60 فیصد تک سبسڈی دی جاتی ہے، گزشتہ چند برسوں میں پروٹیکٹڈ صارفین کی تعداد میں 50 لاکھ تک کا اضافہ ہوا ہے، فیصلہ کیا گیا ہے کہ مستقبل میں بی آئی ایس پی کے ڈیٹا کی بنیاد پر مستحق صارفین کی شناخت کی جائے گی اور 2027ء سے بجلی کی سبسڈی نقد ادائیگی کی صورت میں دی جائے گی۔

(جاری ہے)

سیکرٹری پاور نے اجلاس کے شرکاء کو آگاہ کیا کہ حکومت کی طرف سے سستی بجلی کی فراہمی سے متعلق آئی ایم ایف کو دو تجاویز دے دی گئیں، جن میں ایک تو موجودہ انڈسٹریز کو عالمی نرخوں پر دوسری شفٹ کے لیے بجلی دینا اور دوسری تجویز نئی صنعتوں، کرپٹو و ڈیٹا مائننگ سیکٹرز کو رعایتی نرخ پر بجلی فراہم کرنا شامل ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں کمیٹی کی رکن شازیہ مری نے بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور تھر کے کوئلے سے بجلی کی پیداوار میں تاخیر پر سوالات اٹھائے، اس پر سیکرٹری پاور نے وضاحت کی کہ تھر سے سستی ترین بجلی پیدا ہو رہی ہے اور مزید پلانٹس بھی اس پر منتقل کیے جا رہے ہیں جن کے لیے ریلوے ٹریک کا منصوبہ بھی زیر غور ہے، آئندہ 10 برسوں میں درآمدی ایندھن پر مبنی نئے پاور پلانٹس نہیں لگائے جائیں گے جب کہ پن بجلی، مقامی کوئلہ اور متبادل توانائی ذرائع پر توجہ مرکوز کی جائے گی، صنعتی و تجارتی صارفین پر موجودہ کراس سبسڈی کا بوجھ بھی کم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔