پاکستان ،پنجاب بار ز کی لیگل پریکٹیشنر اینڈ بار کونسل ایکٹ 1973 میں ترامیم کیخلاف درخواست منظور

بدھ 23 جولائی 2025 17:32

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)لاہور ہائیکورٹ نے لیگل پریکٹیشنر اینڈ بار کونسل ایکٹ 1973 میں ترامیم کے خلاف پاکستان بار کونسل اور پنجاب بار کونسل کی درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق محفوظ کیا گیا فیصلہ جاری کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر کے سماعت 29 جولائی تک ملتوی کردی ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خالد اسحاق نے مقامی وکیل فہد اکرام بھٹی کی درخواست پر محفوظ فیصلہ جاری کیا ۔

درخواست گزار کی طرف سے آصف نسوانہ ، اشتیاق اے خان اورشفقت محمود چوہان پیش ہوئے۔درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ بار ایسوسی ایشنز کے امیدواروں کی اہلیت پہلے ہی طے ہے ،وفاقی حکومت نے لیگل پریکٹیشنر اینڈ بار کونسل ایکٹ 1973 میں من پسند ترامیم کیں،اس بابت ترامیمی مسودہ وزرات قانون کی قامی کمیٹی کے پاس تھا ،حکومت ان ترامیم کے ذریعے تحصیل بار ،ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشنز اور ہائیکورٹ میں امیدواروں کی اہلیت پر قدغن لگانا چاہتی ہے ،کسی بھی بار کے امیدوار کے لیے دس سالہ سے زائد تک پریکٹس رکھنا لازمی قرار دے دیا گیا ،ملک بھر کی چاروں صوبائی بار کونسلز اور پاکستان بار کونسل ان مجوزہ ترامیم کو پہلے ہی مسترد کر چکی ہیں ،چاروں صوبائی بار کونسلوں کے الیکشن کا انعقاد ہونے جا رہا ہے ،امیدوار اپنی اپنی الیکشن مہم جاری رکھے ہوئے ہیں ،اس کے لئے الیکشن شیڈول بھی جاری ہوچکا ہے ،چار جولائی کو امیدواروں کے لیے کوڈ آف کنڈیکٹ جاری ہو چکا ہے ،ہائیکورٹ بار اور لاہور بار اپنے جنرل ہائوس کے اجلاس میں ان مجوزہ ترامیم کو مسترد کر چکی ہیں،ایسے میں مجوزہ ترامیم کے ذریعے حکومت بار ایسوسی ایشنز سے من پسند لوگوں کو منتخب کرنا چاہ رہی ہے ،سینٹ نے عجلت میں مجوزہ بل منظور کر لیا گیا۔

(جاری ہے)

استدعا ہے عدالت اس مجوزہ ترامیمی بل کو سینٹ سے پاس کرنے کے اقدام کو کالعدم اورپنجاب بار کونسل کو شیڈول کے تحت اپنے الیکشن کروانے کا حکم دے ۔