اساتذہ پر تشدد نے چنگیز خان کی یاد تازہ کر دی،ظہیر احمد

بدھ 23 جولائی 2025 21:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)گورنمنٹ ٹیچرزفورم سندھ کے صدرظہیراحمد اورجنرل سیکریٹری محمد علی خا صخیلی نے کراچی میں اساتذہ کے پر امن احتجاج پر پولیس تشدد کی سخت مذمت کی اور اسے اساتذہ پر کھلا حملہ قرار دیا ہے ۔ گورنمنٹ ٹیچرزفورم سندھ کے صدرظہیراحمدنے کہا کہ گسٹامہیسر کے سربراہ مقصود محمود مہیسرسینئر رہنمااوراساتذہ کے ہمراہ ٹیچرز کیحق کیلئیکراچی پریس کلب پر احتجاج کر رہے تھے مگر جس طرح پولیس نے اساتذہ قیادت کوتشدد کا نشانہ بنایا اورانہیں بہیمانہ طریقے سے گرفتار کر کے تھانے منتقل کیا اس واقعہ نے ایک بار پھر جنگیز خان کے دورکی یاد تازہ کر دی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اساتذہ کے ساتھ مذاکرات اور بات چیت کرنے کی بجائے ان پر وحشیانہ تشدد اور گرفتاریوں سے اساتذہ کی عزت اور وقار مجروح ہوا۔

(جاری ہے)

بے گناہ اساتذہ پر پہلے بہیمانہ تشدد اور ان کی تذلیل کسی بھی مہذب معاشرے کی تباہی ہے۔ہر مہذب معاشرے میں سب سے زیادہ اہمیت اس میں بسنے والوں کی فلاح وبہبود کو دی جاتی ہے اور انہیں وہ تمام وسائل فراہم کئے جاتے ہیں جن سے ان کی زندگی آرام دہ اور پرسکون انداز میں گزرے۔

ظہیر احمد نے کہا کہ اساتذہ کو سب نے حقیر اور فارغ سمجھ رکھا ہے۔مردم شماری ہو، پولیو کے قطرے بچوں کو پلانا ہوں، الیکشن ڈیوٹی کرنا ہو یا کسی بھی قسم کی ایمرجنسی ڈیوٹی ہو، اساتذہ ہی انجام دیتے جبکہ اساتذہ کا کام درس و تدریس ہے۔افسوس کہ آج تک جتنی بھی حکومتیں برسر اقتدار رہیں ان میں سے کسی نے بھی محکمہ تعلیم اور اس سے وابستہ اساتذہ کیلئے کچھ نہیں کیا۔