پاکستان کی چین کو سمندری خوراک کی برآمدات میں نمایا ں اضافہ

منجمد مچھلی کی برآمدات میں 26 فیصد اضافہ، 27.51 ملین ڈالر تک پہنچ گئی

بدھ 23 جولائی 2025 22:31

پاکستان کی چین کو سمندری خوراک کی برآمدات میں نمایا ں اضافہ
بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جولائی2025ء) چین کی کے جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز (GACC) کے اعداد و شمار سے معلوم ہوا کہرواں سال کی پہلی ششماہی میں پاکستان کی چین کو سمندری خوراک کی برآمدات میں نمایا ں اضافہ دیکھا گیا، چینی مارکیٹ میں کئی اقسام کی مصنوعات کی طلب بڑھ گئی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق سب سے زیادہ منجمد مچھلی (HS کوڈ 03038990)کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، جن کی مالیت 27.51 ملین ڈالر رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 21.88 ملین ڈالر کے مقابلے میں 26 فیصد زیادہ ہے۔

پاکستان نے 15.47 ملین کلوگرام منجمد مچھلی چین کو بھیجی، جس کی اوسط قیمت فی کلوگرام 1.77 ڈالر رہی۔پاکستان کی وزارت تجارت کے ذرائع نے گوادار پرو کو بتایا کہ دوسری سمندری مصنوعات بھی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں، منجمد کٹل فش کی برآمدات 14.31 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں، جبکہ کولڈ کیکڑے کی برآمدات 12 فیصد بڑھ کر 12.85 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔

(جاری ہے)

منجمد آکٹوپس کی برآمدات پچھلے سال کے 5.53 ملین ڈالر کے مقابلے میں 63 فیصد اضافہ کیساتھ 9.018 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔ گوادر پرو کے مطابق خاص طور پر، منجمد سارڈینز، سارڈینیلا، اور بروس لنک کیٹیگری کی برآمدات میں 340 فیصد کا اضافہ ہوا، جس کی مالیت 7.49 ملین ڈالر تک پہنچ گئی، جو پچھلے سال کے 1.70 ملین ڈالر سے بہت زیادہ ہے۔ برآمدات کی مقدار 12.39 ملین کلوگرام رہی، جس کی بدولت پاکستان چین کو اس کیٹیگری کا سب سے بڑا سپلائر بن گیا ہے۔

یہ اعداد و شمار دونوں ممالک کے درمیان میرین شعبے میں بڑھتے ہوئے تجارتی تعلقات کی عکاسی کرتے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق اسی حوالے سے پاکستان کے چین میں سفیر خلیل ہاشمی نے پاکستان فشریز ایسوسی ایشن کے چیئرمین سعید احمد فرید سے ملاقات کی جہاں انہوں نے سمندری خوراک کی برآمدات میں اضافے اور ماہی گیری کے شعبے کی بہتری کے لئے چینی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔ سفیر نے ایک چینی سمندری خوراک کی کمپنی کے ساتھ بھی ملاقات کی تاکہ تعاون کو مزید فروغ دیا جا سکے۔ گوادر پرو کے مطابق سفیر نے ایک ٹویٹ میں کہا ہم ان مذاکرات سے استفادہ کرتے ہوئے ماہی گیری کے اہم شعبے میں باہمی مفاد کے لیے مشترکہ منصوبوں پر کام کریں گے۔