معروف پاکستانی ایکسپورٹررفیق سلیمان پاکستان،کینیا بزنس کونسل کے صدر منتخب ہوگئے

جمعرات 24 جولائی 2025 22:51

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جولائی2025ء)فیڈریشن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی) کی رائس اسٹینڈنگ کمیٹی کے کنوینر،رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان(ریپ) کے سابق چیئرمین پاکستان سے کینیا سمیت دیگر ممالک کو چاول کے معروف ایکسپورٹررفیق سلیمان پاکستان،کینیا بزنس کونسل(پی کے بی سی)کے صدر منتخب ہوگئے۔

رفیق سلیمان کو پاکستان اور کینیا کی رائس انڈسٹری میں انتہائی اہمیت حاصل ہے اورپاکستان سے کینیاز کو چاول کی برآمدات بڑھانے میں رفیق سلیمان کا نمایاں کرداررہا ہے۔رفیق سلیمان نے کینیا سے کراچی پہنچنے کے بعدمیڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کسی بھی دو ممالک کے درمیان تجارت صرف اشیاء کا لین دین کانہیں، بلکہ اعتماد، احترام اور مشترکہ ترقی کا زینہ ہوتا ہے، میری ہرممکن یہ کوشش رہے گی کہ پاکستان اور کینیا کے درمیان پائیدار دوستی اور اقتصادی شراکت کو مضبوط بنانے کی جدوجہد کرسکوں اور ویسے بھی پاکستان اور کینیا اجنبی نہیں، بلکہ دیرینہ شراکت دار ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ میرے لیے ایک انتہائی اعزاز اور فخر کی بات ہے کہ پاکستان-کینیا بزنس کونسل کے صدر کی حیثیت سے دونوں ممالک کی تاجر برادری کو مزید قریب لاسکوں گا،میں پاکستان اور کینیا بزنس کونسل کے تمام ممبران کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے مجھ پر اعتماد کیا۔رفیق سلیمان نے کہا کہ کینیا مشرقی افریقہ کا اقتصادی مرکز ہے، اور پاکستان جنوبی ایشیا کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی منڈی ہے اور ہم جغرافیائی، مواقع اور مشترکہ اقدار کے ذریعے جڑے ہوئے ہیں،ہمارے لوگوں کے درمیان مضبوط تعلقات، خصوصاً کینیا میں مقیم پاکستانی برادری کی خدمات، نے ایک مضبوط بنیاد فراہم کی ہے،اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اس خیرسگالی کو حقیقی تجارتی کامیابی میں بدلیں،اور ہمارا واضح ہدف دو طرفہ تجارت کو ایک ارب امریکی ڈالر تک لے جانا ہے۔

رفیق سلیمان نے بتایا کہ کینیا کی پرنسپل سیکریٹری برائے تجارت، ریجینا اومبام،پاکستان کے ہائی کمشنر برائے کینیا، ابرار حسین خان،کمرشل کاؤنسلر مس عدیلہ،پاکستان کینیا بزنس کونسل کے جنرل سیکریٹری رضوان شیخ کا مجھے بھرپور تعاون حاصل ہے۔انہوں نے بتایا کہ کینیا کی پرنسپل سیکریٹری برائے تجارت، ریجینا اومبام نے ملاقات کے دوران پاکستان کے ساتھ بڑھتے ہوئے تجارتی تعلقات کو سراہا، جس کے نتیجے میں کینیا پاکستان کو چائے برآمد کرنے والا ایک اہم ملک بن چکا ہے اوراریجینا اومبام نے خاص طور پر پاکستانی چائے پر 46 فیصد درآمدی ڈیوٹی کو اجاگر کرتے ہوئے ٹیرف اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔

رفیق سلیمان نے بتایا کہ کینیا میں پاکستان کے ہائی کمشنر ابرار حسین خان نے بھی اقتصادی تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا اور ٹیرف کے فرق کو ختم کرنے کی حمایت کی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ کینیا پاکستانی چاول پر 35 فیصد ٹیکس عائد کرتا ہے، جبکہ پاکستان کینیائی چائے پر صرف 10 فیصد ٹیرف لگاتا ہے۔