ہم نے تین یونیورسٹیوں اور دو کالجز کو اپ گریڈ کیا تھا اب حکومت زرعی یونیورسٹی کی عمارت نیوٹیک کو دینے جارہی ہے،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

جمعہ 25 جولائی 2025 22:35

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جولائی2025ء)نیشنل پارٹی کے سربراہ و سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجٹ سے قبل انہوں نے تجویز دی تھی کہ ڈویژنل ہیڈ کواٹرز میں جہاں افرادی قوت موجود ہے وہاں کیتھ لیب بنائے جائیں اور کچھ اسپتالوں کو نیم خودمختار بنایا جائے لیکن بدقسمتی سے اس کو نظر انداز کیا گیا حالانکہ وزیراعلی بلوچستان نے اس ضمن میں وعدہ بھی کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے تین یونیورسٹیوں اور دو کالجز کو اپ گریڈ کیا تھا اب حکومت زرعی یونیورسٹی کی عمارت نیوٹیک کو دینے جارہی ہے، یہ عمارت زرعی یونیورسٹی کے حوالے کی جائے۔ وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ میرے پاس سمری آئی کہ زرعی یونیورسٹی میں ہمارے پاس طالب علم کم ہیں اور ہم یونیورسٹی چلا نہیں سکتے، ان کی جانب سے بتایا گیا کہ انہیں عمارت کی ضرورت نہیں، ہم نے یہ عمارت ٹیکنیکل تربیت کے ادارے نیوٹیک کو دینے کا فیصلہ کیا، ہم اونر شپ نیوٹیک کو نہیں دے رہے صرف عمارت دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلوچستان یونیورسٹی میں عمارت پر عمارت بن رہی ہے لیکن تنخواہوں کے پیسے نہیں، یونیورسٹی کے کئی شعبوں میں چار چار طالب علم اور پندرہ پندرہ اساتذہ ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ اگر فنڈز فراہم کریں تو اکاونٹیبلٹی بھی رکھیں۔ یونیوسٹیوں کو ٹھیک کریں گے بلوچستان کے نوجوانوں کی صلاحیتوں سے صحیح انداز میں استفادہ کیا گیا توبہتر ورک ریسیورس بنے گی۔

صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑنے کہا کہ بلوچستان میں صحت کے شعبے میں ماضی میں جو کام ہونا تھا وہ نہیں ہوا، محکمہ صحت میں 2013 کے بعد سے اب تک ڈاکٹروں کی ترقی نہیں ہوئی، موجودہ حکومت نے ڈاکٹروں کو ترقی دی ہے اور پہلی مرتبہ ہے کہ جن ڈاکٹروں کو ترقی دی گئی وہ اپنے اپنے ضلع میں جاکر فرائض انجام دیں گے، اب اندورن صوبے سے مریضوں کو کوئٹہ نہیں آنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہرڈویژن کی سطح پر اسپتالوں میں سہولیات فراہم کررہے ہیں، گائنا کالوجسٹ تعینات کئے گئے ہیں تاکہ مریض کہیں اور نہ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ طبی عملے کی حاضری کو یقینی بنانے کیلئے ٹریژری کیئر اسپتالوں میں اے آئی کیمرے نصب کئے گئے ہیں اب جو ملازم جتنے دن ڈیوٹی کرئے گا اس کو اتنے دن کی تنخواہ ملے گی۔انہوں نے کہا کہ جن مریضوں کو ادویات فراہم کی جارہی ہیں ان کا مکمل ڈیٹا جمع کیا جارہا ہے، تمام اسپتالوں میں ادویات دستیاب ہیں جہاں بھی ادویات کی کمی ہوگی وہاں ہنگامی بنیادوں پر ادویات خریدی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں ٹریژری کیئر کی بہ نسبت پرائمری کیئر کو نظرانداز کیا گیا ہے حکومت اس جانب توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک رات میں چیزیں بہتر نہیں ہوسکتیں تاہم یقین دلاتا ہوں حکومت ہر شہری کو اس کی دہلیز پر طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے کوشاں ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں چالیس فیصد سے زائد بیماریاں پینے کا صاف پانی نہ ہونے کی وجہ سے پھیلتی ہیں، لوگوں کو پینے کا صاف پانی ملے تو آدھی بیماریاں ویسے ہی ختم ہوجائین گی۔

انہوں نے کہا کہ 5ارب روپے کی ادویات چار ماہ کیلئے بھی کافی نہیں ماضی میں ہمارے پاس ڈیٹا نہیں تھا کہ کس علاقے میں کونسی بیماری کی شرح زیادہ ہے تاہم اب ہمارے پاس مکمل ڈیٹا موجود ہے۔ محکمہ صحت کا ایک روپیہ بھی لیپس نہیں ہوگا۔ اسپتالوں کومشینری فراہم کر دی گئی ہے، ان ڈورمریضوں کو ایک روپے کی دوا بھی باہرسے نہیں خریدنی پڑئے گی