بچی کی جان لینے والا تیندوا پھر آن ٹپکا، دوسرے حملے میں طالب علم بال بال بچ گیا

دسویں جماعت کا طالب علم 8 سالہ بچی کے جنازے میں شرکت کے بعد گھر واپس جا رہا تھا

Sajid Ali ساجد علی پیر 28 جولائی 2025 12:14

بچی کی جان لینے والا تیندوا پھر آن ٹپکا، دوسرے حملے میں طالب علم بال ..
مظفرآباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 جولائی 2025ء ) آزاد جموں و کشمیر میں ایک نوعمر لڑکا تیندوے کے حملے میں بال بال بچ گیا، یہ واقعہ اُسی تیندوے کے حملے میں جاں بحق ہونے والی 8 سالہ بچی کی تدفین کے چند گھنٹے بعد پیش آیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ضلع جہلم ویلی کی سرحدی بستی نالہ دبرن میں تیندوے کے مسلسل دوسرے حملے متاثرہ لڑکے کی شناخت مدثر علی اعوان کے نام سے ہوئی جو دسویں جماعت کا طالب علم ہے جو 8 سالہ بچی کے جنازے میں شرکت کے بعد گھر واپس جا رہا تھا کہ اس دوران تیندوے نے اچانک اُس پر بھی حملہ کر دیا جس پر مدثر نے چیخ و پکار شروع کردی اور خود کو بچانے کی کوشش شروع کردی۔

بتایا گیا ہے کہ طالب علم کی آوازیں سن کر قریبی دیہاتی بھی وہاں پہنچ گئے جنہوں نے ڈنڈوں اور پتھروں سے تیندوے پر حملہ کرکے اُسے جنگل کی طرف بھاگنے پر مجبور کردیا، تاہم تیندوے کے حملے کے نتیجے میں مدثر علی کو معمولی چوٹیں و خراشیں آئیں اور اُس کے کپڑے بھی پھٹ گئے اور دو دن میں مسلسل دوسرے واقعے نے پورے علاقے میں خوف اور بے چینی کی فضا پیدا کردی۔

(جاری ہے)

ایک روز قبل اسی علاقہ میں خونخوار تیندوے نے 8 سالہ بچی کو جاں بحق کردیا تھا، یہ دلخراش واقعہ لائن آف کنٹرول کے قریب واقع گاؤں پنڈو نالہ میں پیش آیا، جو چناری سے تقریباً 15 کلومیٹر اور مظفرآباد سے 65 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے، مقامی پولیس کا کہنا تھا کہ 8 سالہ بچی جویریہ بنت غلام مصطفیٰ اعوان دوسری جماعت کی طالبہ تھی جو اپنے گھر کے صحن میں کھیل رہی تھی کہ اس دوران اچانک ایک تیندوا نمودار ہوا اور اسے اٹھا کر لے گیا۔

پولیس نے بتایا کہ بچی جویریہ کے یوں اچانک لاپتا ہونے پر اہل خانہ اور اہلِ محلہ نے فوری طور پر اس کی تلاش شروع کی اور تین گھنٹے تک قریبی کھیتوں اور جنگلات میں بچی کو ڈھوندتے رہے اس دوران بچی کی لاش گھر سے تقریباً نصف کلومیٹر دور ایک گھنی جھاڑیوں والے علاقے سے ملی، جس کو دیکھ کر اندازہ ہوا کہ چیتے نے مبینہ طور پر جویریہ کی گردن پر کاٹا، اس کا خون چوسا اور پھر لاش کو جھاڑیوں میں چھوڑ کر قریبی جنگل کی طرف فرار ہو گیا۔