غیرت کے نام پر قتل، عدالت نے رکشہ ڈرائیور کا مزید 3 روزہ ریمانڈ منظور کر لیا

منگل 29 جولائی 2025 21:50

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جولائی2025ء) سول جج ،جوڈیشل مجسٹریٹ راولپنڈی قمر عباس تارڑ نے تھانہ پیرودھائی کے علاقے میں جرگے کے فیصلے کے تحت غیرت کے نام پر قتل ہونے والی نو بیاہتا لڑکی کے قتل میں نامزد ایک ملزم کو مزید 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا ہے جبکہ دیگر 2 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھجوادیا ۔

مقدمہ کے تفتیشی سب انسپکٹر شبیر حسین نے مقدمہ میں گرفتار قبرستان کمیٹی کے سیکرٹری سیف الرحمن خان، گورکن راشد محمود اور لوڈر رکشہ کے ڈرائیور خیال محمد کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر منگل کے روز دوبارہ عدالت میں پیش کیا ۔ تفتیشی افسر نے عدالت میں دئیے گئے الگ الگ پرچہ ریمانڈ میں مقتولہ کی میت کو قبرستان پہنچانے والے لوڈر رکشہ کے مالک خیال محمد کے مزید 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ چونکہ ملزم انتہائی چالاک اور مضبوط اعصاب کا مالک ہے جس سے تاحال وقوعہ میں استعمال ہونے والا رکشہ برآمد نہیں ہو سکا لہٰذا ملزم کا مزید 5 روزہ ریمانڈ جاری کیا جائے جبکہ دیگر 2 ملزمان کے حوالے سے تفتیشی افسر کا موقف تھا کہ مذکورہ دونوں ملزمان سے تفتیش مکمل ہو چکی ہے لہٰذا انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھجوادیا جائے جس پر عدالت نے خیال محمد کا مزید 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے پولیس کے حوالے کردیا اور ہدایت کی کہ یکم اگست کو ملزم کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے جبکہ دیگر دونوں ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجواتے ہوئے ہدایت کی کہ عدالتوں میں موسم گرما کی تعطیلات کے باعث دونوں ملزمان کو 12 اور 25 اگست کو عدالت میں پیش کیا جائے ۔

(جاری ہے)

اس مقدمہ کے 6 مرکزی ملزمان یونین کونسل کے سابق وائس چیئرمین و مقتولہ کے کزن عصمت اللہ خان، مقتولہ کے والد عرب گل، بھائی ظفر اللہ خان، شوہر ضیاء الرحمن، سسر صالح محمد خان عرف سلیم خان اور چچا سسر آمانی گل عرف مانی گل کو بھی عدالت 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے چکی ہے جنہیں دوبارہ یکم اگست کو پیش کیا جائے گا ۔ یاد رہے کہ ملزمان نے عصمت اللہ خان کی سربراہی میں ہونے والے جرگے میں غیرت کے نام سدرہ نامی لڑکی کو قتل کر کے لاش خفیہ طور پر دفن کر دی تھی اور بھانڈا پھوٹنے کے خوف سے لڑکی کے گھر سے فرار کا مقدمہ درج کروا دیا تھا ۔

تھانہ پیرودھائی پولیس نے 21 جولائی کو ضیاء الرحمن کی مدعیت میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 496 اے کے تحت مقدمہ نمبر 926 درج کیا کہ رواں سال 17 جنوری کو سدرہ سے اس کی شادی ہوئی ، چند روز قبل 11 جولائی کو گھریلو مسئلہ پر دونوں میاں بیوی کا معمولی جھگڑا ہوا اور اسی رات گئے اس کی بیوی 10 تولے سونا اور ڈیڑھ لاکھ روپے لے کر گھر سے بھاگ گئی ، سسرال سمیت ہر جگہ تلاش کرنے کے بعد پتہ چلا کہ اس کے عثمان نامی شخص کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے اور وہ اس کے ساتھ بھاگ گئی ہے تاہم قتل کی اطلاع ملنے پر پولیس کی جانب سے ابتدائی تحقیقات کے بعد اس مقدمہ میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 302، 311، 201 اور 109 کو شامل کیا گیا تھا۔