ترشاوہ پھلوں کے پودوں کی افزائش نسل بیج، قلم، داب اور چشمہ کے ذریعے ہوتی ہے،باغبان زمین کا معائنہ ضرور کروائیں،ماہرین

بدھ 30 جولائی 2025 11:47

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جولائی2025ء) باغبان ترشاوہ پھلوں کے نئے باغات لگانے سے پہلے کم از کم 6.8 فٹ کی گہرائی تک زمین کی نچلی سطح کا معائنہ ضرور کروائیں اور اگر زمین کے اندر 4.3 فٹ تک نچلے حصے میں کنکر،ریت، چکنی مٹی کی تہہ نہ ہو تو زمین زیادہ موزوں ہو گی۔آری فیصل آباد کے ماہر ین ترشاوہ باغات نے بتایا کہ پاکستان میں ترشاوہ پھلوں کازیر کاشت رقبہ 5لاکھ ایکڑ سے زائد ہے جس میں سے پیداوار کا 95فیصد حصہ صوبہ پنجاب سے حاصل ہوتا ہے۔

انہوں نے بتایاکہ سرگودھا، فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، خوشاب، لیہ،وہاڑی، خانیوال، ساہیوال اورملتان وغیرہ ترشاوہ پھلوں کی پیداوار اور خصوصیات کے اعتبار سے بہترین علاقے تصور کئے جاتے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ ترشاوہ پھلوں کی کامیاب کاشت کیلئے موزوں ترین درجہ حرات 25سے 35ڈگری سینٹی گریڈ ہے تاہم یہ 40ڈگری سینٹی گریڈ تک درجہ حرارت برداشت کرسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ ترشاوہ پھلوں کو میرا زمین جس میں نامیاتی مادہ کی مقدار کم ازکم ایک فیصد تک ہو اور تھوڑی مقدار میں چونا بھی ہو بہتر تصور کی جاتی ہے۔انہوں نے بتایاکہ ترشاوہ پھلوں کے پودوں کی افزائش نسل بیج، قلم، داب اور چشمہ کے ذریعے ہوتی ہے کیونکہ بیج سے پودا تیار کرنا آسان ہے مگر پودے صحیح نسل کے نہیں ہوتے۔ انہوں نے باغبانوں کو سفارش کی کہ وہ ترشاوہ پھلوں کے نئے باغات لگانے کے لیے تجویز کردہ زمین اور ٹیوب ویل کے پانی کا تجزیہ کروائیں۔

انہوں نے بتایاکہ آبپاشی کے لیے وافر نہری پانی کی فراہمی بہت ضروری ہے نیزمنتخب شدہ کھیت برلب سڑک ہو تاکہ منڈی تک پھل کی ترسیل میں آسانی رہے۔انہوں نے کہاکہ باغبان ترشاوہ پھلدار پودے لگانے کیلئے کھیت کو لیزر سے ہموار کرنے کے بعد سبز کھاد بنانے والی فصلیں کاشت کرکے روٹا ویٹ کریں۔انہوں نے بتایاکہ ترشاوہ پودے لگانے کا بہترین وقت ستمبر اور اکتوبر ہے کیونکہ اس موسم میں پودوں کے مرنے کا احتمال بہت کم ہوتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ باغبان مربع یا شش پہلو طریقہ سے داغ بیل کریں اور پودوں کے درمیان 20فٹ فاصلہ رکھیں نیزپودے لگانے سے دو ماہ پہلے باغ کی داغ بیل کر کے 3x3 فٹ کے گڑھے کھودیں اور ان کی اوپر والی ایک فٹ مٹی ایک طرف اور باقی دوسری طرف رکھ دیں۔ علاوہ ازیں گڑھے پلاننگ بورڈ کی مدد سے کھودیں اور یہ گڑھے 15سے 20دن تک کھلے رکھیں،پھر گڑھوں کو ایک حصہ گوبر کی گلی سڑی کھاد، ایک حصہ بھل اور ایک حصہ اوپر والی مٹی اچھی طرح ملا کر بھر دیں۔

انہوں نے کہاکہ گڑھے کی مٹی سطح زمین سے 6انچ اونچی ہونی چاہیے اس کے بعد پانی دیں اور وتر آنے پر پلاننگ بورڈ کی مدد سے پودوں کی اصلی جگہ جہاں سوراخ کی جگہ موجود ہو گاچی کے مطابق گڑھے کھود کر پودے کو اس میں رکھ کر چاروں طرف مٹی ڈال کر اچھی طرح سے دبا دیں اور اس کے تنے کے ارد گرد مٹی چڑھا دیں اور آبپاشی کریں۔انہوں نے کہاکہ پودے کو اسی اونچائی پر لگائیں جتنا کہ وہ نرسری میں لگا ہوا تھا۔انہوں نے مزید بتایاکہ چھوٹے پودوں کو گرمی اور سردی سے بچانا ضروری ہے کیونکہ یہ پودے تھوڑی سی بے احتیاطی سے مرجھا یا سوکھ جاتے ہیں۔