
دیرینہ بین الاقوامی تنازعات کے پرامن حل کے لیے سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق عمل کیا جانا چاہیے، سردارایازصادق
بدھ 30 جولائی 2025 15:09

(جاری ہے)
عالمی سفارت کاری کے مرکز کے طور پر جنیوا کے تاریخی کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے سپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ شہر جہاں لیگ آف نیشنز کی بنیاد رکھی گئی تھی اور بالآخر ناکام ہوئی تھی، پاپولزم، انتہا پسندی اور تنگ نظر قوم پرستی کے ذریعے کثیرالجہتی سطح کو کمزور کرنے کے نتائج کی ایک طاقتور یاد دہانی کے طور پر کام کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا ایک بار پھر ایک نازک دوراہے پر کھڑی ہے اور متعدد باہم جڑے ہوئے بحرانوں کا مقابلہ کر رہی ہے جو بین الاقوامی امن و سلامتی، اقتصادی استحکام، پائیدار ترقی اور کثیرالجہتی نظام کی سالمیت کے لیے خطرہ ہیں۔ سپیکر سردار ایاز صادق نے طویل عرصے تک غیر ملکی قبضوں کی صورتحال پر روشنی ڈالی جہاں عالمی امن پر بالادستی کے اہداف اور قلیل مدتی سیاسی فوائد کو ترجیح دینے والوں کے ذریعے بین الاقوامی قانون، انسانی ہمدردی کے معیارات اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کی جاتی ہے۔ انہوں نے یکطرفہ اور انتہائی قوم پرستی کے بڑھتے ہوئے رجحانات کی وجہ سے اقوام متحدہ کی ساکھ کے گرنے پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تنازعات کے پرامن حل کو اب نہ صرف ایک قانونی ذمہ داری کے طور پر بلکہ ایک سٹریٹجک ضرورت کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جبر اور یکطرفہ کارروائی سے پائیدار امن حاصل نہیں ہو سکتا، اس کی بجائےدنیا کو مذاکرات، سفارت کاری، باہمی احترام اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی حقیقی پاسداری میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔ انہوں نے پاکستان کی صدارت میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2788 کی حالیہ متفقہ منظوری کو سراہا جس میں تنازعات کے پرامن حل کے طریقہ کار کو مضبوط بنانے پر زور دیا گیا ہے جس میں مذاکرات، انکوائری، ثالثی، مفاہمت، عدالتی تصفیہ اور سیکرٹری جنرل کی علاقائی تنظیموں اور ذیلی دفتری تنظیموں کے ساتھ تعاون شامل ہیں۔ عالمی اقتصادی منظر نامے پر خطاب کرتے ہوئے سپیکر سردار ایاز صادق نے اس حقیقت کی طرف توجہ مبذول کرائی کہ اس وقت 100 سے زائد ترقی پذیر ممالک قرضوں کے مسائل یا لیکویڈیٹی بحران کا سامنا کر رہے ہیں جس کی بڑی وجہ بین الاقوامی تجارت اور مالیاتی ڈھانچے میں انتظامی مسائل ہیں۔ انہوں نے منصفانہ اور ترقی پر مبنی عالمی مالیاتی نظام کی تشکیل کے لیے فوری اصلاحات پر زور دیا جو اقتصادی لچک کو سہارا دے، عدم مساوات کو کم کرے اور عالمی ساکھ کے لیے بامعنی پیش رفت کو آسان بنائے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے نظام خاص طور پر سلامتی کونسل کو مزید نمائندہ، جمہوری، مکمل رکنیت کے قابل بنانے کے لیے اس میں اصلاحات اور بحالی کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی اصلاحات قانونی حیثیت کو بحال کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے کہ کثیرالجہتی نظام آج کے عالمی چیلنجوں کا جواب دینے کے قابل ہو۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ الزام تراشی کے کھیل کو ختم کیا جائے اور مشترکہ انسانیت کی بنیاد پر مسائل کے حل کی طرف بڑھیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا نے کافی خونریزی دیکھی ہے،یہ نئی سوچ اور تنوع کے احترام ایک نئی شروعات کا وقت ہے۔مزید اہم خبریں
-
جرمنی: اسٹٹگارٹ کے قریب مسجد کو گرانے کا حکم
-
ٹرمپ کا پاکستان کے ساتھ تجارتی معاہدہ اور تیل کی شراکت داری کا اعلان
-
پاکستان کا جدید ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ خلاء میں کامیابی کے ساتھ روانہ ہو گیا
-
ٹرمپ کا پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پانے کا اعلان
-
امریکہ کے ساتھ تاریخی معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون مزید بڑھائے گا، وزیراعظم
-
فوجی آپریشن سے امن قائم نہیں ہوگا، فیصلہ ساز قوتیں ماضی سے سبق سیکھیں
-
اپوزیشن اتحاد کی کانفرنس کو روکنے کیلئے نجی ہوٹل پر دباو ڈالا جا رہا ہے
-
تحریک تحفظ آئین پاکستان کی اے پی سی کو روکنے کیلئے حکومت نے دباؤ ڈالنا شروع کردیا
-
سب سے زیادہ شوگرملیں آصف زرداری، پھر جہانگیر ترین اور شریف خاندان کی ہیں
-
جعلی حکومت، پی ٹی آئی کے امیدواروں کو جعلی مقدمات میں نااہل قرار دے رہی ہے
-
اپوزیشن لیڈر سینیٹ شبلی فراز کا چیف جسٹس سپریم کورٹ کو خط
-
مودی کو اب حقیقت مان لینی چاہیے کہ جھوٹ کا چائے خانہ زیادہ دیرتک نہیں چلا کرتا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.