مرسکزی چیئرپرسن مسلم کانفرنس خواتین ونگ سمعیہ ساجد و مرکزی سیکرٹری جنرل محترمہ کوثر اعوان ایڈووکیٹ کی ملاقات

بدھ 30 جولائی 2025 17:22

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جولائی2025ء)آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس خواتین ونگ کی مرکزی چیئرپرسن محترمہ سمعیہ ساجد نے مرکزی سیکرٹری جنرل محترمہ کوثر اعوان ایڈووکیٹ سے ان کے نئے چیبر میں ملاقات کی۔ اس موقع پر خواتین ونگ ڈویژن مظفرآباد کی صدر محترمہ مقصوم ظہور کاظمی بھی موجود تھیں۔ملاقات کے دوران محترمہ سمعیہ ساجد، محترمہ مقصوم کاظمی نے محترمہ کوثر اعوان کو نئے چیبر کی مبارکباد دی اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

اس موقع پر سمعیہ ساجد ،کوثر اعوان ایڈووکیٹ، مقصوم ظہور کاظمی نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم کانفرنس تحریک آزادی اور تکمیل پاکستان کیلئے بھرپور جدوجہد کررہی ہے۔اس وقت کشمیری عوام تکمیل پاکستان کی جنگ لڑرہے ہیں اور اس مقصد کے حصول کیلئے لاکھوں کشمیری اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرچکے ہیں اور وہ وقت دورنہیں جب کشمیریوں کی دی ہوئی قربانیاں رنگ لائیں گے اور شہداء کا خون کسی صورت رائیگاں نہیں جائے گا۔

(جاری ہے)

مسلم کانفرنس کشمیریوں کی بھرپور حمایت جاری رکھے گی۔ مسلم کانفرنس عوامی امنگوں کی ترجمان جماعت ہے، جس کا دامن ہمیشہ نظریاتی سیاست، تحریکِ آزادی کشمیر اور عوامی خدمت سے وابستہ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم کانفرنس نے ہمیشہ مشکل حالات میں بھی اپنے کارکنان اور نظریات کا ساتھ نہیں چھوڑا۔ وہ مجاہد اول کے پیغام کو ہر گلی، محلے اور گائوں تک پہنچائیں گے۔

صدر مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان نے ہمیشہ کارکنوں کو عزت دی ہمارے لیے کارکنان کی عزت سب سے مقدم ہے۔کسی کو بھی مایوس نہیں کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم کانفرنس حال ماضی اور مستقبل کی جماعت ہے مشکل وقت ہر جماعت پر آیا ہے اور وہ کارکن جو مشکل وقت میں بھی جواں مردی کے ساتھ کھڑے رہے وہ جماعت کاقیمتی اثاثہ ہوتے ہیں۔مشکل وقت ہر جماعت پرآتا ہے کارکنان اپنی صفوں میں اتحاد برقرار رکھیں۔

ریاست کے اندر مستقبل ریاستی جماعت کا ہے۔غیر ریاستی جماعتوں نے تحریک آزادی کشمیر کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ اس موقع پر خواتین ونگ کی تنظیمی حکمت عملی، مستقبل کے پروگرامز، اور تنظیم سازی کے حوالے سے تفصیلی اور مفید گفتگو کی گئی۔رہنماؤں نے اس امر پر زور دیا کہ موجودہ حالات میں مسلم کانفرنس خواتین ونگ کو مزید متحرک، فعال اور مربوط بنانے کی ضرورت ہے تاکہ خواتین کو سیاسی دھارے میں مؤثر کردار ادا کرنے کا موقع فراہم کیا جا سکے۔