حکومت نے گوگل، ٹیمو اور ہائی ٹیک کمپنیوں پر عائد ڈیجیٹل ٹیکس ختم کردیا

وفاقی حکومت نے بیرون ملک سے ڈیجیٹل طریقے سے درآمدکی جانیوالے اشیاء یا خدمات پر عائد 5فیصد ٹیکس ختم کر دیا، ایف بی آر نے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا، ٹیکس چھوٹ کا اطلاق یکم جولائی 2025 سے ہوگا

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 31 جولائی 2025 11:22

حکومت نے گوگل، ٹیمو اور ہائی ٹیک کمپنیوں پر عائد ڈیجیٹل ٹیکس ختم کردیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31جولائی 2025)حکومت نے گوگل، ٹیمو اور ہائی ٹیک کمپنیوں پر عائد ڈیجیٹل ٹیکس ختم کردیا، وفاقی حکومت نے بیرون ملک سے ڈیجیٹل طریقے سے درآمدکی جانیوالے اشیاء یا خدمات پر عائد 5فیصد ٹیکس ختم کر دیا، اس حوالے سے ایف بی آر نے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا،پارلیمنٹ سے منظور کئے گئے فنانس بل 2025 میں اہم تبدیلی کرتے ہوئے وفاقی حکومت نے گوگل اور ٹیمو سمیت امریکی اور چینی ہائی ٹیک کمپنیوں پر عائد ٹیکس پر چھوٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے گوگل سمیت امریکی و دیگر ٹیکنالوجی کمپنیوں پر عائد 5 فیصد ڈیجیٹل ٹیکس سے استثنیٰ ٰ سے دیا ہے اور ڈیجیٹل پریزنس پروسیڈ ٹیکس یکم جولائی2025 سے ٹیکنالوجی کمپنیوں پر لاگو نہیں ہوگا۔

(جاری ہے)

ایف بی آر نے کہا کہ ٹیکس چھوٹ کا اطلاق یکم جولائی 2025 سے ہوگا۔غیرملکی مصنوعات پر عائد ٹیکس کابینہ کی منظوری سے واپس لیا۔ امریکی چیمبر آف کامرس نے ڈیجیٹل پروسیڈز ٹیکس پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

وفاقی حکومت نے آن لائن منگوائی جانے والی خدمات اور اشیا پر5 فیصد ٹیکس عائدکیا تھا۔ ٹیکس ایسی کمپنیوں کی اشیا و خدمات پر عائدکیاگیا تھا جن کے پاکستان میں دفاتر نہیں، بجٹ میں ایک شق کی اجازت دی گئی تھی کہ وفاقی کابینہ اس ٹیکس کومعاف کر سکتی ہے۔خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے بجٹ 26-2025 میں آئن لائن خریداری پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی تھی۔

وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ تقریر میں کہا تھاکہ ای کامرس کا پلیٹ فارم استعمال کرنے پر اشیا پر ٹیکس لگے گا۔ ڈیجیٹل طور پر منگوائی جانے والی اشیا اور خدمات پر بھی ٹیکس لگے گا۔ ان کاکہنا تھا کہ ای کامرس پر کاروبار کرنے والوں کو ماہانہ ٹرانزکشنز ڈیٹا اور ٹیکس رپورٹ دینا ہو گی۔ وزیرخزانہ کایہ بھی کہنا تھا کہ سود کی آمدنی پر ٹیکس کی شرح 5 فیصد بڑھا کر 15 سے 20 فیصد کرنے کی تجویزتھی۔ اس فیصلے کا اطلاق غیرفعال طریقے سے حاصل کردہ آمدنی پر ہو گا۔ قومی بچت سکیموں پر نہیں ہو گا۔ اس کے علاوہ قرض کی بنیاد پر حاصل آمدنی پر 25 فیصد ٹیکس کی تجویز، ہے جب کہ شیئرز پر حاصل کیے جانے والے منافع پر ٹیکس کی شرح میں ردوبدل نہیں کیا گیا تھا۔