نسٹ اور نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کا جاز کے ساتھ مل کر لینگویج ماڈل منصوبہ پر کام جاری

جمعہ 1 اگست 2025 21:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اگست2025ء) نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) اور نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (این آئی ٹی بی)جاز کے ساتھ مل کر ایک بڑے لینگویج ماڈل (ایل ایل ایم) پر کام کر رہے ہیں۔ یہ ایک انقلابی منصوبہ ہے جس کا مقصد پاکستان میں مصنوعی ذہانت کے سب سے بڑے خلا مقامی زبانوں میں اے آئی کے لیے موزوں ڈیٹا کی کمی کو دور کرتا ہے۔

اس منصوبے کا موجودہ مرحلہ ڈیٹا اکٹھا کرنے، پراسیسنگ اور پری ٹریننگ پر مشتمل ہے اور اگلے مراحل میں فائن ٹوٹنگ ، الائمنٹ، ایویلیوایشن اور ڈیپلائمنٹ شامل ہوں گے ، جہاں مختلف صنعتوں، تعلیمی اداروں اور تحقیقی شعبوں کے شراکت دار اس قومی منصوبے میں کردار ادا کریں گے۔جمعہ کو جاری بیان کے مطابق جاز اور نسٹ کے درمیان ایل ایل ایم منصوبے کے لیے شراکت داری کئی مشترکہ منصوبوں پر قائم دیرینہ تعاون کا تسلسل ہے۔

(جاری ہے)

جاز کی وسعت، تکنیکی مہارت اور انڈسٹری کا تجربہ اور نسٹ کی تحقیقی صلاحیت اور تعلیمی گہرائی انہیں ایک موزوں سٹریٹجک شراکت دار بناتی ہے۔ این آئی ٹی بی کی پالیسی ہم آہنگی اور مشتر کہ سٹریٹجک سٹیئرنگ کمیٹی کی نگرانی کے ساتھ جاز نے ایک ایسا فریم ورک قائم کیا ہے جو شفاف، جوابدہ اور قومی تقاضوں کے مطابق ہے۔ مزید بر آں وزارت منصوبہ بندی کی اے آئی ٹاسک فورس کے رکن کے طور پر جاز نے ہمیشہ دیگر اداروں اور سٹیک ہولڈرز کو بھی اس کوشش میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے اور اس منصوبے کو قومی اے آئی اورٹیکنالوجی کے مفاد میں ڈھالنے کے لیے پیش رفت جاری رکھی ہے۔

جاز کا بنیادی نظریہ شمولیت اور تعاون پر مبنی ہے اور تعاون پر مبنی ہے۔ 2024ء میں جاز نے انڈسٹری اور تعلیمی شعبے کے سٹیک ہولڈرز کو شامل کرنے کے لیے اے آئی کو الیشن قائم کی اور گزشتہ ہفتے یونیسکو کے تعاون سےانسانیت کے لیے مصنوعی ذہانت ،پاکستان میں اخلاقی اور شمولیتی مصنوعی ذہانت کے موضوع پر ورکشاپ کا انعقاد کیا، جہاں حکومت ،یونیسکو، تعلیمی اداروں، سول سوسائٹی اور نجی شعبے کے نمائندوں نے مکالمے میں حصہ لیا۔

جاز شمولیت، تعاون اور تنوع کے عزم پر قائم ہے اور اس ابتدائی پروگرام کو اے آئی کی جدت کے لیے ایک قومی پلیٹ فارم میں بدلنے کا خواہاں ہے جو ہر اس سٹیک ہولڈر کے لیے کھلا ہو گا جو اس میں با معنی شراکت دے سکے۔جاز کا مقصد ہمیشہ ٹیکنالوجی کی طاقت سے زندگیوں کو بدلنا اور پاکستان بھر میں روز گار کے مواقع کو مضبوط بناناہے۔ ملک کے پہلے مقامی ایل ایل ایم کی تیاری میں قیادت کر کے جاز نہ صرف ایک تکنیکی سنگ میل حاصل کر رہا ہے بلکہ ایک ایسے اے آئی مستقبل کی بنیاد بھی رکھ رہا ہے جو مقامی طور پر موزوں، اخلاقی اصولوں پر مبنی اور شمو لیتی ہو۔

یہ اقدام اس یقین کی عکاسی کرتا ہے کہ پاکستان کی ترقی تعاون پر مبنی جدت پر منحصر ہے اور ہر وہ سٹیک ہولڈر جو اس وژن پر یقین رکھتا ہے ، اس میں اپنا کردار ادا کر سکتا ہے۔