سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کا ای پی زیڈ اے کا دورہ، آپریشنل چیلنجز کا جائزہ

جمعہ 1 اگست 2025 23:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اگست2025ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے چیئرمین سینیٹر عون عباس کی قیادت میں ایک وفد نے جمعہ کو ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز اتھارٹی (ای پی زیڈ اے) کے ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا۔وفد میں سینیٹر سید مسرور احسن، سینیٹر دنیش کمار، سینیٹر سلیم مانڈوی والا، سینیٹر خالدہ عتیب اور سینیٹر حسنا بانو شامل تھیں۔

دورے کے دوران کمیٹی نے ادارے کو درپیش مسائل کا جائزہ لیا اور صنعتی پیداواری صلاحیت میں اضافے اور سرمایہ کاروں کی سہولت کاری کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔کمیٹی نے ای پی زیڈ اے کے حکام کے ساتھ تفصیلی گفتگو کی، جس میں ادارے کو درپیش اہم آپریشنل اور قانونی مسائل زیر بحث آئے۔بریفنگ کے دوران ای پی زیڈ اے کے چیئرمین اے ڈی خواجہ نے بتایا کہ ٹیکس پالیسیوں میں عدم تسلسل سے برآمدی زونز میں کام کرنے والے کاروباری اداروں کے لیے مالیاتی غیر یقینی صورتحال پیدا ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

حکام نے کہا کہ ان حل طلب ٹیکس مسائل کے باعث سرمایہ کاروں میں الجھن پائی جاتی ہے، جو ان مراعات کو متاثر کر رہی ہے جو ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز کے قیام کے وقت فراہم کی گئی تھیں۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے اس بات کو تسلیم کیا کہ ٹیکسیشن میں غیر یقینی صورتحال غیر ملکی اور مقامی سرمایہ کاری کے لیے ایک بڑی رکاوٹ ہے۔ کمیٹی نے فوری طور پر ای پی زیڈ اے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور وزارت خزانہ کے مابین روابط مضبوط کرنے پر زور دیا تاکہ ٹیکس ڈھانچے کو بہتر بنایا جا سکے اور برآمدی زونز میں سرمایہ کاروں کے لیے پالیسی میں استحکام پیدا کیا جا سکے۔

کمیٹی کو دیگر آپریشنل اور قانونی مسائل پر بھی بریفنگ دی گئی، جن میں توسیع کے لیے زمین کی کمی، ناقص انفراسٹرکچر، اسکیننگ سہولیات کی عدم موجودگی، اور سیالکوٹ و گوجرانوالہ زونز کی ای پی زیڈ اے کو منتقلی میں تاخیر شامل ہیں۔اس کے علاوہ بار بار آگ لگنے کے واقعات، کاروباری عمل میں ڈیجیٹائزیشن کی سست رفتاری اور پیشہ ور عملے کی کمی جیسے مسائل پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔

قانونی معاملات میں خاص طور پر وہ کیسز زیر بحث آئے جو غیر فعال یا بند یونٹس کے حوالے سے سرمایہ کاروں کی طرف سے دائر کیے گئے ہیں۔کمیٹی نے ای پی زیڈ اے کو ہدایت دی کہ زمین الاٹمنٹ سے متعلق تمام زیر التواء قانونی مقدمات کی جامع رپورٹ پیش کی جائے اور زمین کی تقسیم اور ملکیت کے تمام ریکارڈز کو واضح طور پر دستاویزی شکل دی جائے تاکہ مستقبل میں قانونی پیچیدگیوں سے بچا جا سکے۔سینیٹر عون عباس نے ای پی زیڈ اے کی کوششوں کو سراہا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ سینیٹ کی کمیٹی ادارے کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے قانون سازی اور انتظامی سطح پر ہر ممکن معاونت فراہم کرے گی تاکہ پاکستان کے ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز کو فعال بنا کر پائیدار صنعتی سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکے۔