کلک کراچی کے بلدیاتی ملازمین کے ریکارڈ کو دوسال کے اندر بھی کمپیوٹرائزڈ نہ کرسکا

کروڑوں روپے کے فنڈز کے ضائع ہونے کا خدشہ،ٹائونز کے باربار ریکارڈ میں کمی بیشی بھی رکاوٹ بن گئی بلدیاتی ملازمین کی ٹریژری سے آن لائن تنخواہوں کی ادائیگی تاحال ریکارڈ سیپ پر منتقل نہ ہوسکی،ذوالفقار شاہ کااکائونٹنٹ جنرل سے نوٹس لینے کا مطالبہ

اتوار 3 اگست 2025 14:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اگست2025ء)میونسپل ورکرز ٹریڈ یونینز الائنس کے صدر سید ذوالفقارشاہ،جنرل سیکریٹری گل اسلام،رہنماوں جاوید بلوچ،راجہ عاصم شہزاد،حبیب الرحمن اعوان،الیاس سندھو،اشرف اعوان،منظور تنولی،ملک اعجاز،الیاس مٹو،امجد غوری،ملک امیر اعظم اور دیگر نے کہا ہے کہ آئے دن نت نئے احکامات جاری کرکے حکومت سندھ ملازمین کو پریشان کررہی ہے۔

پروانڈنٹ فنڈ کے منافع کو کم کردیا گیا ہے۔عدالتی فیصلے کے باوجود ریٹائرمنٹ پر گروپ انشورنس ادا نہیں کی جارہی ہے۔وفاق نے موجودہ بجٹ میں 30 فیصد ڈسپیرٹی الاونس کی ادائیگی کی منظوری دے دی جبکہ صوبائی حکومت حیلے بہانوں اور ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔ملازمین سراپا سحتجاج بنے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

کراچی کی ٹی سیم سیز کے ریٹائر ملازمین پینشن کی ادائیگی سے دوسال سے محروم ہیں۔

کلک کا ادارہ دوسال گزرنے کے باوجود تاحال کراچی کے بلدیاتی ملازمین کا ریکارڈ کمپویٹرائزڈ کرنے میں ناکام ہوگیا ہے۔ٹاونز انتظامیہ ہر ماہ ریکارڈ میں کمی بیشی کررہی ہے۔اب جبکہ حکومت پاکستان نے چیک لیس ٹرانزیکشن کے ذریعے ادائیگیوں کے لیے 31 اگست کی تاری مقرر کردی ہے لیکن تاحال ریکارڈ کی مکمل شفافیت کے ساتھ سیپ پر منتقلی نہیں ہوسکی ہے تو کسطرح ممکن ہے کہ بلدیاتی ملازمین کو آن لائن ٹریژری یا راست کے ذریعے تنخواہ اور پینشن ادا کی جاسکے گی۔اس سلسلے میں اکاوٹنٹ جنرل پاکستان کو فوری نوٹس لینے کی ضرورت ہے۔