3 کی فلم’’ رانجھنا ‘‘کا اختتام اے آئی سے تبدیل کرکے دوبارہ ریلیز پر تنازع، اداکار دھنوش پھٹ پڑے

فلم’’رانجھنا‘‘کا افسوسناک اختتام مصنوعی ذہانت کے ذریعے تبدیل کرکے فلم کو یکم اگست کو تامل زبان میں دوبارہ ریلیز کیا گیا

پیر 4 اگست 2025 10:30

ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اگست2025ء)12سال قبل ریلیز ہونے والی بالی وڈ فلم رانجھنا کا اختتام اے آئی سے تبدیل کرکے دوبارہ ریلیز کرنے پر تنازع کھڑا ہوگیا، فلم کے ڈائریکٹر کے بعد فلم کے ہیرو اداکار دھنوش بھی پھٹ پڑے۔2013 میں ریلیز ہونے والی فلم’’رانجھنا‘‘کا افسوسناک اختتام مصنوعی ذہانت کے ذریعے تبدیل کرکے فلم کو یکم اگست کو تامل زبان میں دوبارہ ریلیز کیا گیا۔

آنند ایل رائے کی ہدایتکاری میں اور ایروس انٹرنیشنل کی پروڈکشن میں بننے والی فلم میں دھنوش اور سونم کپور نے مرکزی کردار نبھائے تھے۔رانجھنا تامل اداکار دھنوش کی پہلی ہندی فلم تھی جس کی کہانی ایک ہندو لڑکے کندن (دھنوش)کی گرد گھومتی ہے جو بچپن میں اپنے پڑوس میں رہنے والی مسلمان لڑکی زویا(سونم کپور)سے محبت کر بیٹھتا ہے۔

(جاری ہے)

بعد ازاں کندن کی محبت جوانی تک چلتی ہے لیکن زویا پڑھنے کسی اور شہر جاتی ہے جہاں اسے ایک لڑکے اکرم (ابھے دیول) سے محبت ہوجاتی ہے۔

فلم کے آخری میں کندن کی موت ہوجاتی ہے لیکن اب اے آئی سے بنائے گئے اختتام میں کندن کو زندہ دکھایا گیا اور فلم کا اختتام خوشگوار انداز میں کیا گیا۔ایروس فلم کا اکلوتا اور مکمل حقوق کا مالک ہے اور ہدایتکار رائے، دھنوش اور کپور جیسے تخلیقی افراد نے اپنے معاہدوں میں مستقبل کی کسی بھی ریلیز یا ترمیم میں شرکت کے اخلاقی حقوق سے دستبرداری اختیار کر لی تھی۔

تاہم اب ایروس انٹرنیشنل کی جانب سے فلم کے اختتام کو اے آئی سے تبدیل کرنے پر فلم کے ہیرو دھنوش کافی مایوس ہوئے ہیں۔دھنوش نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اے آئی سے بدلے گئے اختتام کے ساتھ 'رانجھنا' کی دوبارہ ریلیز نے مجھے پریشان کر دیا ہے۔ اس متبادل اختتام نے فلم کی اصل روح کو چھین لیا۔دھنوش نے کہا کہ یہ وہ فلم نہیں ہے جس سے میں 12 سال پہلے جڑا تھا۔

فلموں یا مواد کو اے آئی کی مدد سے بدلنا فن اور فنکاروں کے لیے تشویش ناک مثال ہے۔اداکار نے اس عمل کو سینما کی میراث کے لیے ایک خطرہ قرار دیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ ایسے عمل کو روکنے کے لیے سخت قوانین نافذ کیے جائیں گے۔واضح رہے کہ فلم رانجھنا کے ڈائریکٹر آنند ایل رائے نے اس اقدام کو غیر ذمہ دارانہ اور ایک خوفناک، غیر حقیقی تجربہ قرار دیا تھا۔

گزشتہ دنوں معروف بین الاقوامی فلم انڈسٹری جریدے اسکرین سے بات کرتے ہوئے رائے نے کہا کہ مجھے چند دن پہلے سوشل میڈیا سے اس بات کا پتا چلا، لوگ مجھ سے پوچھ رہے ہیں کہ فلم کے انجام کو کیوں بدلا جا رہا ہے، نہ مجھ سے اور نہ ہی فلم کے مرکزی اداکاروں سے اس اے آئی تبدیلی سے متعلق کوئی مشورہ لیا گیا یا بتایا گیا۔انہوں نے بھارتی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ رانجھنا کو کسی نئے انجام کی ضرورت نہیں تھی۔