سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس،نجی ممبر بل یونیورسٹی آف بزنس اینڈ ٹیکنالوجی 2025 پر غور کیا گیا

پیر 4 اگست 2025 17:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اگست2025ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس سینیٹر ڈاکٹر افنان اللہ خان کی زیر صدارت منعقد ہواجس میں سینیٹر عبدالشکور خان، وزارتِ وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت، وزارتِ قانون و انصاف اور دیگر متعلقہ محکموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔اجلاس میں نجی ممبر بل "یونیورسٹی آف بزنس، سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی بل 2025" پر غور کیا گیا۔

بل کے محرک سینیٹر عبدالشکور خان نے بتایا کہ وہ 2012 سے بلوچستان میں تعلیم کے فروغ کے لئے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں محدود تعلیمی مواقع ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں اور لیکچررز کی شدید کمی ہے، تقریباً 80 فیصد اساتذہ ملازمت چھوڑ چکے ہیں جبکہ صرف 20 فیصد باقی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ان کا ارادہ اسلام آباد میں ایک یونیورسٹی قائم کرنے کا ہے جس کی شاخیں مستقبل میں بلوچستان میں بھی کھولی جائیں گی تاکہ وہاں کے بچوں کو معیاری تعلیم میسر آ سکے۔

اس موقع پر ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے نمائندوں نے کمیٹی کو بتایا کہ یونیورسٹی کے قیام کے لئے کابینہ کے مقررہ معیار پر عمل ضروری ہے اور تاحال اس ضمن میں کوئی باضابطہ دستاویز موصول نہیں ہوئی۔ انہوں نے اس اقدام کو قابلِ ستائش قرار دیا لیکن وضاحت کی کہ یونیورسٹی کے قیام کے لئے فزیبلٹی رپورٹ سمیت کچھ بنیادی تقاضے پورے کرنا لازمی ہیں۔کنوینئر نے ہدایت کی کہ ایچ ای سی آئندہ اجلاس میں گزشتہ تین سالوں میں قائم ہونے والی جامعات کا ریکارڈ فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بلوچستان میں تعلیمی صورتحال جوں کی توں رہی تو صوبے کی حالت میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔