چینی کی قیمتوں پرتحریک تحفظ آئین پاکستان نے چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھ دیا

پیر 4 اگست 2025 17:48

چینی کی قیمتوں پرتحریک تحفظ آئین پاکستان نے چیف جسٹس پاکستان کو خط ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اگست2025ء)تحریک تحفظ آئین پاکستان نے چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کو خط لکھ دیا، خط محمود خان اچکزئی، علامہ ناصر عباس، اسد قیصر اور مصطفی نواز کھوکھر کی جانب سے بھیجا گیا۔خط کے متن کے مطابق شوگر انڈسٹری میں غیرقانونی پالیسیوں اور اقدامات پر کڑا احتساب ہونا چاہیے، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں بتایا گیا کہ 300 بلین روپے سے زائد کی کرپشن ہوئی۔

جنوری سے چینی کی قیمت تشویشناک حد تک200 روپے فی کلو دیکھ رہے ہیں، قلت کے باوجود جولائی 2024ئ اور مئی 2025ء کو7 لاکھ 65 ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کی گئی۔خط میں چیف جسٹس کو معاملہ 3 رکنی ججز کمیٹی کو ریفر اور ازخود نوٹس لینے کا، تحقیقاتی کمیشن تشکیل دینے اور شوگر اسکینڈل پر ذمے داری متعین کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

خط کے متن کے مطابق دن دیہاڑے عوام سے اربوں لوٹ لیے گئے اور تمام احتسابی ادارے خاموش ہیں، حکومت میں موجود چند خاندانوں کا بالواسطہ شوگر انڈسٹری سے تعلق ہے، مفادات کے ٹکراؤ اور حکومت میں ہو کر اپنے ذاتی کاروباروں کو فائدہ دینے کی بدترین مثال ہے۔

حکومت نے چینی ایکسپورٹ کا فیصلہ کر کے چند مخصوص گروپوں کو فائدہ پہنچانے کا کام کیا، بعد میں حکومت نے 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کی اور چند افراد کو فائدہ پہنچایا، آئی ایم ایف کی شرائط کے برعکس ان سرمایہ داروں کو ٹیکس چھوٹ دی گئی۔خط میں کہا گیاکہ 24 ماہ میں ایکسپورٹ امپورٹ کے ذریعے قومی پالیسی پر شوگر مافیا کے اثر انداز ہونے کے واضح ثبوت ہیں، مستند خبروں کے مطابق 50 فیصد شوگر ملز سیاسی شخصیات کی ہیں۔