ہارون اختر خان اور پروفیسر نک لی کی صنعتی پالیسی پر ملاقات،پاکستان کی آئندہ صنعتی پالیسی کے نفاذ پر گفتگو

منگل 5 اگست 2025 19:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اگست2025ء)وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے صنعت و پیداوارہارون اختر خان سے معروف ماہر اقتصادیات پروفیسر نک لی نے ملاقات کی جس میں پاکستان کی آئندہ صنعتی پالیسی کے نفاذ، بیمار صنعتی یونٹس کی بحالی اور برآمدات میں اضافے کے طریقہ کار پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ہارون اختر خان نے کہا کہ صنعتی پالیسی کے نفاذ کے لیے تجاویز کو حتمی شکل دینے کا عمل جاری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی ہدایت دی ہے اور اس مقصد کے لیے تمام متعلقہ فریقین پر مشتمل ذیلی کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم اس وقت صنعتی پالیسی کے عملی نفاذ کے لیے قابلِ عمل تجاویز کو حتمی مراحل میں لا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس پالیسی میں بیمار صنعتی یونٹس کی بحالی اور قانون سازی میں ضروری ترامیم کے لیے مکمل روڈ میپ شامل ہے۔

نئی صنعتی پالیسی کا بنیادی مقصد سرکاری اداروں کی جانب سے سرمایہ کاروں کو غیر ضروری ہراساں کرنے کے عمل کا خاتمہ کرنا ہے تاکہ کاروبار دوست ماحول کو فروغ دیا جا سکے۔پروفیسر نک لی نے وزیراعظم شہباز شریف اور معاونِ خصوصی ہارون اختر خان کے صنعتی وڑن اور کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے زور دیا کہ پالیسی کے مؤثر نفاذ کے لیے کیپیسٹی بلڈنگ اور اجتماعی کوششیں ناگزیر ہیں۔

ہارون اختر خان نے کہا کہ پاکستان انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن (PIDC) کی استعداد کار میں اضافہ انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی ترقی کے لیے اسٹارٹ اپس کا فروغ ناگزیر ہے، اور ٹیکنالوجی میں پیش رفت صنعتی شعبے کی رفتار تیز کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ برآمدکنندگان کو مراعات دینا پائیدار صنعتی ترقی کے حصول کے لیے ناگزیر ہے۔