پاکستان سے افغان پناہ گزینوں کو زبردستی بے دخل نہ کرنے کا مطالبہ

یو این منگل 5 اگست 2025 21:45

پاکستان سے افغان پناہ گزینوں کو زبردستی بے دخل نہ کرنے کا مطالبہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 05 اگست 2025ء) پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این ایچ سی آر) نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی تحفظ کے ضرورت مند افغان پناہ گزینوں کو ان کی مرضی کےخلاف ملک سے واپس نہ بھیجے۔

ادارے کے ترجمان بابر بلوچ نے جنیوا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان کی جانب سے 'پروف آف رجسٹریشن' (پی او آر) کارڈ کے حامل افغانوں کو جبراً ملک بدر کرنے کے فیصلے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔

Tweet URL

ان کا کہنا تھا کہ 31 جولائی کو پاکستان نے تصدیق کی تھی کہ افغان پناہ گزینوں کو ملک میں غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کو واپس بھیجنے کے منصوبے کے تحت افغانستان روانہ کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

گزشتہ دنوں 'یو این ایچ سی آر' کو ملک بھر میں افغانوں کی گرفتاریوں اور انہیں قید میں ڈالنے کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں جن میں 'پی او آر' کارڈ کے حامل افراد بھی شامل تھے۔

ترجمان نے کہا کہ ادارہ 40 سال سے زیادہ عرصہ تک افغانوں کی فیاضانہ میزبانی کرنے پر پاکستان کو سراہتا ہے۔ لیکن جن لوگوں کے پاس 'پی او آر' کارڈ ہیں انہیں دہائیوں سے بطور پناہ گزین تسلیم کیا گیا ہے اور اسی لیے ان کی جبری ملک بدری ان لوگوں کو پاکستان کی جانب سے دی جانے والی طویل مدتی مدد سے متضاد اور پناہ گزینوں کو ان کی منشا کے بغیر واپس نہ بھیجنے کے اصول کی خلاف ورزی ہے۔

'پی او آر' کارڈ میں توسیع کا مطالبہ

ترجمان نے بتایا کہ 'یو این ایچ سی آر' کو پناہ گزین خواتین اور لڑکیوں کے حوالے سے بطور خاص تشویش ہے جو ایسے ملک میں جا رہی ہیں جہاں ان کے حقوق خطرے میں ہیں۔

انہوں نے پاکستان میں مقیم افغانوں کے قیام کی مدت میں ایک ماہ کی توسیع کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ افغانوں کی رضاکارانہ، محفوظ اور باوقار واپسی کو یقینی بنائیں اور 'پی او آر' کارڈ کی مدت میں بھی توسیع کی جائے۔

ترجمان نے پاکستان کی حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ وہ ایسے افغانوں کو ملک میں رہنے کی اجازت دے جنہیں علاج معالجے کی ضرورت ہے، جو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں یا جنہوں نے پاکستان میں شادیاں کر رکھی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ضروری طریقہ کار وضع کرنے کے لیے ادارہ پاکستان کی حکومت سے تعاون کے لیے تیار ہے۔

21 لاکھ افغانوں کی واپسی

رواں سال پاکستان اور ایران سے بڑے پیمانے پر پناہ گزینوں کی واپسی کے باعث افغانستان میں وسائل، خدمات، روزگار اور مقامی لوگوں پر بوجھ بڑھ گیا ہے جو پہلے ہی سنگین انسانی حالات جھیل رہے ہیں۔

پناہ گزینوں کی بڑے پیمانے پر اور بعجلت واپسی کے نتیجے میں ان کے تحفظ سے متعلق ضروریات میں بھی اضافہ ہو گیا ہے اور ملک سمیت خطے میں عدم استحکام پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔

رواں سال 21 لاکھ سے زیادہ افغان اپنے ملک میں واپس آ چکے ہیں جن میں 352,000 نے پاکستان سے واپسی اختیار کی ہے۔