امن کا وقت ہے ابراہیم معاہدہ مشرق وسطیٰ میں امن کیلئے ایک عظیم اور تاریخی دن ہے

غزہ پٹی میں نئی حکومت فلسطینیوں اور عالمی ماہرین پر مشتمل ہوگی، اسرائیل پڑوسی ممالک کے ساتھ مل کر رہےگا، پاکستان نے امن معاہدے پر اتفاق کیا، امید ہے کہ ایران بھی فریق بنےگا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نیوزکانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 30 ستمبر 2025 00:33

امن کا وقت ہے ابراہیم معاہدہ مشرق وسطیٰ میں امن کیلئے ایک عظیم اور تاریخی ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 29 ستمبر 2025ء ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہےکہ امن کا وقت ہے ابراہیم معاہدہ مشرق وسطیٰ میں امن کیلئے ایک عظیم اور تاریخی دن ہے، غزہ پٹی میں نئی حکومت فلسطینیوں اور عالمی ماہرین پر مشتمل ہوگی، اسرائیل پڑوسی ممالک کے ساتھ مل کر رہے گا، پاکستان نے امن معاہدے پر اتفاق کیا،امید ہے کہ ایران بھی فریق بنے گا ۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ہمراہ نیوزکانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں امن کیلئے ایک عظیم اور تاریخی دن ہے، امن کا وقت ہے بہت سے فلسطین امن سے رہتا چاہتے ہیں، امن معاہدہ تسلیم کرنے پر نیتن یاہو کا شکر گزار ہوں۔ نیتن یاہو سے ابراہم معاہدے کو وسعت دینے سے متعلق بھی معاہدہ کیا، غزہ جنگ کا خاتمہ مشرق وسطیٰ کے امن کیلئے وژن کا ایک چھوٹا سا حصہ ہے، میری سربراہی میں امن کونسل غزہ کی عبوری انتظامیہ کی تشکیل کی ذمہ داری ہوگی، غزہ اتھارٹی کا صدر میں خود ہوں گاٹونی بلیئر رکن ہوں گے، نئی حکومت فلسطینیوں اور دنیا بھر کے ماہرین پر مشتمل ہوگی، غزہ مینجمنٹ کمیٹی میں حماس کی کوئی جگہ نہیں ہوگی، حماس امن معاہدہ تسلیم کرتی ہے تو یرغمالیوں کی واپسی اور جنگ ختم ہوجائے گی، اگر حماس معاہدے کو قبول کرلے گا تو یرغمالیوں کا رہا کردیا جائے گا اور جنگ ختم ہوجائے گی۔

(جاری ہے)

میرے سننے میں آیا ہے کہ حماس یہ معاہدہ طے کرنا چاہتی ہے، نیتن یاہو بھی سمجھتے ہیں کہ جنگ ختم کرنے کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایران کی جوہری تنصیبات کو مکمل تباہ کردیا ہے، قطر اسرائیل اور امریکا میں سہ فریقی میکنزم شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے، اب وقت آگیا ہے کہ حماس بھی جنگ کے خاتمے کی شرائط کو قبول کرلے، جنگ ختم ہوسکتی ہے اور یرغمالی واپس آسکتے ہیں، غزہ میں نئی حکومت فلسطینیوں اور بین الاقوامی شخصیات پر مشتمل ہوگی۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان شہبازشریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر نے امن معاہدے پر اتفاق کیا ہے، وزیراعظم شہبازشریف نے میرے 20نکاتی امن معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے،امن منصوبے کیلئے مشرق وسطیٰ کے ممالک کی مکمل حمایت حاصل ہے۔امید کرتا ہوں کہ ایران ایک دن ابراہم معاہدے کا حصہ بنے گا،امید ہے کہ ایران ابراہم معاہدے کا فریق بنے گا کیونکہ اس سے ان کا فائدہ ہوگا، ایران بھی بالآخر اسرائیل کے ساتھ معاہدوں میں شریک ہوجائے گا، اسرائیل اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ مل کر رہے گا، ابراہم معاہدہ ان ممالک میں بہتر رابطے کو فروغ دے گا۔

دوسری جانب وزیراعظم پاکستان محمد شہبازشریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ میں جنگ بندی کیلئے20 نکاتی پلان کی حمایت کردی ہے۔ انہوں نے ایکس پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ میں صدر ٹرمپ کے غزہ میں جنگ بندی کے لئے 20 نکاتی پلان کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ اس پلان کا مقصد غزہ میں جنگ کے خاتمے کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں پُریقین ہوں کہ فلسطینی عوام اور اسرائیل کے درمیان پائیدار امن خطے میں سیاسی استحکام اور اقتصادی ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔

میرا یہ بھی پختہ یقین ہے کہ صدر ٹرمپ اس نہایت اہم اور فوری نوعیت کی مفاہمت کو حقیقت بنانے کے لیے ہر ممکن معاونت کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ میں صدر ٹرمپ کی قیادت اور خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کے اس جنگ کے خاتمے میں ادا کیے گئے اہم کردار کو سراہتا ہوں۔ میں اس بات پر بھی قوی یقین رکھتا ہوں کہ دو ریاستی حل پر عملدرآمد خطے میں دیرپا امن کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے۔