Live Updates

حب کینال ٹو میں سنگین کرپشن کے خدشات، 12 ارب 76کروڑ روپے سے ناقص کام، نیب فوری تحقیقات کرے، سیف الدین ایڈوکیٹ

حب کینال کراچی کے صنعتی اور رہائشی علاقوں کے لیے لائف لائین ہے، بدعنوانی کو کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا،حب کنال کی تعمیر بھی ملیر ایکسپریس وے المعروف بہ شاہراہ بھٹو کی طرح ہے جس کی سائیڈ کی دیواریں بارش کے معمولی چھینٹے سے گرگئی تھیں،اپوزیشن لیڈر کے ایم سی جماعت اسلامی کے بلدیاتی نمائندے حب کینال ٹو میں کرپشن کے خلاف سٹی کونسل میں قرارداد پیش اور احتجاج کریں گے

بدھ 6 اگست 2025 20:55

حب کینال ٹو میں سنگین کرپشن کے خدشات، 12 ارب 76کروڑ روپے سے ناقص کام، ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اگست2025ء)اپوزیشن لیڈر کے ایم سی اورجماعت اسلامی کے نائب امیر سیف الدین ایڈوکیٹ نے حب ڈیم سے کراچی کو پانی فراہم کرنے والی نہر، حب کینال ٹو، میں ناقص میٹریل کے استعمال، بدعنوانی اور اربوں روپے کے فنڈز سے پانی فراہمی جیسے اہم ترین منصوبے میں ناقص کام پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے منتخب بلدیاتی نمائندے اس مبینہ سنگین کرپشن کے خلاف سٹی کونسل میں قرارداد پیش اور بھرپور احتجاج کریں گے۔

اپوزیشن لیڈر نے نیب سے مطالبہ کیا کہ وہ اس منصوبے میں ہونے والے کرپشن کے الزامات کی فوری تحقیقات کرے۔سیف الدین ایڈوکیٹ نے کہا کہ حب کنال کی تعمیر بھی ملیر ایکسپریس وے المعروف بہ شاہراہ بھٹو کی طرح ہے جس کی سائیڈ کی دیواریں بارش کے معمولی چھینٹے سے ڈھے گئیں تھیں ، حب کینال ٹو کی مرمت و تعمیر میں اربوں روپے خرچ کیے گئے لیکن نہر کی موجودہ حالت انتہائی خراب ہے، جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ واٹر بورڈ کی کرپٹ لابی نے 12 ارب 76کروڑ روپے کی خطیر رقم جو عوام کے خون پسینے کا پیسہ ہے کرپشن اور نا اہلی کی نذر کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا یہ کو ئی اضافی پانی کراچی کو فراہم نہیں کیا جارہا بلکہ پرانی نہر کا پانی نئے تعمیر کردہ حصے میں منتقل کیا جائے گا اس لئے اضافی پانی کی بات صرف کہانی ہے جس سے کراچی والوں کو خوش کیا جا رہا ہے جس طرح سندھ حکومت مختلف منصوبوں کے نام پر کراچی کے عوام کو لالی پاپ دے رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر 14 اگست کے موقع پر صرف لیپا پوتی کرکے نہر میں پانی چھوڑا گیا تو یہ پانی مشکل سے ہی کراچی پہنچے گا اور سائٹ، کیماڑی، اور ضلع غربی سمیت کراچی کی بڑی آبادی پینے کے پانی سے محروم رہے گی۔

حب کینال کراچی کے صنعتی اور رہائشی علاقوں کے لیے لائف لائین ہے، اس میں ہونے والی بدعنوانی کو کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن میں نان ٹیکنیکل ملازمین کی بھرتیوں کو بھی ادارے کی تباہی کی ایک بڑی وجہ قرار دیا اور کہا کہ یہ تمام اقدامات عوام کے ساتھ ظلم کے مترادف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نہر میں پڑنے والی دراڑیں، ٹوٹ پھوٹ اور ناقص تعمیر کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ 12 ارب روپے سے زائد کی رقم محض کاغذی کارروائی میں خرچ کر دی گئی ہے اور اصل کام پر بہت معمولی رقم خرچ کی گئی ہے۔جماعت اسلامی کراچی کے عوام کے حقوق کے لیے ہر سطح پر آواز بلند کرے گی ۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات