نئے مالی سال کے پہلے ہی ماہ میں تجارتی خسارے میں 44 فیصد کا بڑا اضافہ

صرف 1 ماہ میں پونے 3 ارب ڈالرز کا خسارہ ہونے کا انکشاف، جولائی 2025 کے دوران تجارتی خسارہ سالانہ بنیادوں پر 44.16 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 16.02 فیصد اضافے سے 2 ارب 75 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز ریکارڈ کیا گیا

muhammad ali محمد علی جمعرات 7 اگست 2025 00:10

نئے مالی سال کے پہلے ہی ماہ میں تجارتی خسارے میں 44 فیصد کا بڑا اضافہ
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 اگست2025ء) نئے مالی سال کے پہلے ہی ماہ میں تجارتی خسارے میں 44 فیصد کا بڑا اضافہ، صرف 1 ماہ میں پونے 3 ارب ڈالرز کا خسارہ ہونے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کے معیشت درست سمت میں گامزن ہو جانے کے دعووں کے باوجود نئے مالی سال کے پہلے ماہ جولائی 2025 کے سامنے آنے والے تجارتی اور معاشی اعداد و شمار نے حکومتی دعووں پر سوالیہ نشان لگا دیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے ہی ماہ میں تجارتی خسارہ بے قابو ہو گیا۔ رواں مالی سال 26-2025 کے پہلے مہینے جولائی میں سالانہ بنیادوں پر تجارتی خسارہ 44.16 فیصد کے بڑے اضافے سے 2 ارب 75 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز تک پہنچ گیا۔ پاکستان ادارہ شماریات کی جانب سے جولائی 2025 کے جاری تجارتی اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ مہینے برآمدات سالانہ بنیادوں پر 16.91 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 8.88 فیصد اضافے سے 2 ارب 69 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز رہیں۔

(جاری ہے)

ادارہ شماریات کے مطابق اسی طرح جولائی 2025 میں سالانہ بنیادوں پر درآمدات 29.25 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 12.37 فیصد بڑھیں جبکہ درآمدات کا حجم 5 ارب 44 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز ریکارڈ کیا گیا۔ اعداد و شمار سے مزید پتا چلتا ہے کہ جولائی میں تجارتی خسارہ سالانہ بنیادوں پر 44.16 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 16.02 فیصد اضافے سے 2 ارب 75 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز ریکارڈ کیا گیا۔

دوسری جانب گزشتہ مالی سال کے مالیاتی خسارے کی تفصیلات بھی سامنے آئی ہیں۔ ملک کا مالیاتی خسارہ تشویش ناک 7 ہزار ارب روپے سے تجاوز کر گیا، گزشتہ مالی سال کے دوران آمدن 10 ہزار ارب روپے کے قریب رہی، اخراجات 17 ہزار ارب سے زائد رہے۔ گزشتہ مالی سال کے دوران وفاقی حکومت کی خالص آمدن 9 ہزار 946 ارب روپے ریکارڈ کی گئی جبکہ حکومتی اخراجات 17 ہزار 36 ارب روپے تک پہنچ گئے، اس عرصے کے دوران مالی خسارہ کم ہو کر جی ڈی پی کا 5.4 فیصد تک محدود رہا، مالی خسارے کا حجم 7 ہزار 90 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔

اس حوالے سے وزارت خزانہ نے گزشتہ مالی سال 2024ء تا 2025ء کے دوران وفاقی حکومت کے آمدن و اخراجات کی تفصیلات جاری کردی ہیں۔ وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق قابل تقسیم محاصل سے صوبوں کو 6 ہزار 854 ارب روپے منتقل کئے، قرضوں پر سود کی ادائیگی میں 8 ہزار 847 ارب روہے خرچ ہوئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایف بی آر 12970 روپے کا اصل سالانہ ہدف حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہوا، گزشتہ مالی سال 11 ہزار 744 ارب ٹیکس جمع، ہدف سے 1226 ارب کم رہا۔