پاکستان کا غیر ریاستی عناصر کو مہلک ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے غیر امتیازی حکمتِ عملی پر زور

جمعرات 7 اگست 2025 17:57

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 اگست2025ء) پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ غیر ریاستی عناصر کو مہلک ہتھیاروں (ڈبلیو ایم ڈی )کے حصول سے روکنے کے لیے ایک غیر امتیازی، اصولی اور معروضی حکمتِ عملی اپنائے، تاکہ عالمی اور علاقائی سلامتی کو مؤثر طور پر یقینی بنایا جا سکے۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے مشن کے مشیر سید عاطف رضا نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بعض ممالک سیاسی مقاصد کو عدم پھیلاؤ کے پردے میں آگے بڑھا رہے ہیں، جو کہ انتخابی اور مخصوص مفادات پر مبنی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کے بجائے اجتماعی عالمی مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے اقدامات کیے جانے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی عدم پھیلاؤ کے اصولوں اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں، خصوصاً قرارداد 1540 (2004)، کو انتہائی اہمیت دیتا ہے، اور اس کے تحت اپنی تمام ذمہ داریاں مکمل کر چکا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے پاکستان کے مضبوط کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم، حساس ٹیکنالوجی کی نگرانی، اور عالمی معیار کے مطابق ایکسپورٹ کنٹرول نظام کی تفصیلات بھی پیش کیں۔

سید عاطف رضا نے مزید بتایا کہ پاکستان نے چھ رپورٹس جمع کرائی ہیں، اور متعدد ممالک کو تکنیکی معاونت فراہم کی ہے تاکہ قرارداد 1540 پر مؤثر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان نے علاقائی سطح پر تعاون کو فروغ دینے کے لیے بھی عملی اقدامات کیے ہیں۔انہوں نے کثیرالملکی برآمدی کنٹرول کے نظام کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے خبردار کیا کہ ان نظاموں کو سیاسی یا تجارتی مفادات کے کلب کے طور پر پیش نہیں کیا جانا چاہیے، کیونکہ اس سے ان کی عالمی ساکھ اور مؤثریت متاثر ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے نظام "کارٹیل سازی"سے بچیں اور سب کے لیے مساوی مواقع فراہم کریں ۔مزید برآں، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہر ملک کا یہ ناقابل تنسیخ حق ہے کہ وہ جوہری توانائی اور ٹیکنالوجی کو پرامن مقاصد کے لیے استعمال کرے۔ پاکستان نے تجویز دی ہے کہ اقوام متحدہ کی سرپرستی میں ایک جامع، سب پر مشتمل ورکنگ گروپ قائم کیا جائے، تاکہ تمام ممالک کو یکساں رسائی دی جا سکے اور ترقی میں رکاوٹ ڈالنے والے امتیازی اقدامات کو ختم کیا جا سکے۔