‘سمبڑیال ،چینی کا بحران جاری، نہ چینی کی قیمتوں میں کمی لائی جاسکی اور نہ ہی سپلائی بحال ہوسکی،عوام پریشان ،کوئی پرسان حال نہیں

جمعرات 7 اگست 2025 23:40

۹سمبڑیال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 اگست2025ء) سمبڑیال میں چینی کا بحران جاری، نہ ہی چینی کی قیمتوں میں کمی لائی جاسکی اور نہ دوکانوں پر سپلائی کی بحالی ہی ممکن نہ بنائی جاسکی، بعض مقامات پر چھوٹے دوکانداروں نے چینی کی فروخت بند کردی، بڑے دوکانداروں کی طرف سے خریداروں کو 10 کلو ڈیمانڈ پر صرف 1 یا 2 کلو گرام چینی تک کی فروخت جاری۔

تفصیلات کے مطابق سمبڑیال شہر گردونواح میں چینی کے بحران پر قابو نہیں پایا جاسکا، حکومت کی جانب سے چینی سرکاری ریٹ 173 روپے فی کلو گرام مقرر کئے جانے کے باوجود سمبڑیال شہر و گردونواح میں عوام کو چینی دستیاب نہیں، سمبڑیال و گردونواح میں چینی حکومتی مقرر کردہ نرخوں 173 روپے کلو گرام کی بجائے 185تا 200 روپے کلوگرام تک فروخت ہو رہی ہے جبکہ بعض علاقوں میں چھوٹے دوکانداروں نے چینی فروخت کرنا ہی بند کر دی ہے۔

(جاری ہے)

دوکانداروں کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ جس بھاؤ پر ہمیں پیچھے سے چینی فروخت کی جارہی ہے جوکہ شاپر ودیگر خرچے ڈال کر خود 192 روپے تک میں ہمیں گھر میں خرید پڑتی ہے جبکہ انتظامیہ ہم سے چینی 173 روپے میں فروخت کروا رہی ہے جوکہ ہمارے ساتھ سرار زیادتی ہے اور مل مالکان اور بڑے ہول سیل ڈیلروں کی ملی بھگت کا سارا نزلہ ہم چھوٹے دوکانداروں پر گر رہا ہے۔

پرچون مارکیٹ کے بعد ہول سیل مارکیٹ میں بھی چینی سرکاری نرخوں پر دستیاب نہیں دوکانداروں کے مطابق بڑی تگ و دو کے بعد تھوک مارکیٹ سے چینی کا 50 کلو گرام کا بیگ 9600 روپے میں ملتا ہے جو 192 روپے فی کلوگرام پڑتی ہے جبکہ سرکاری ریٹ 173 روپے فی کلو گرام مقرر ہے جس پر چینی فروخت کرنا ناممکن ہے دوکاندار صرف بااعتماد گاہکوں کو چینی 200 روپے فی کلو گرام دے رہے ہیں جبکہ عام شہری کے لئے چینی کی سرکاری نرخوں پر خریداری جوئے شیر لانے کے مترادف ہے تھوک بیوپاریوں کے مطابق شوگر ملز مالکان نے چینی کی سپلائی بند کر دی ہے جب چینی ملے گی تو ہی فروخت کریں گے ان حالات میں شہریوں کو منہ مانگے داموں پر بھی چینی نہیں مل رہی حکومت کی جانب سے عوام کو 173 روپے فی کلو چینی کی فراہمی کے تمام دعوے ملیا میٹ ہو گئے ہیں پاکستان میں چینی کا استعمال ہر گھر کی بنیادی ضرورت ہے جس کی عدم دستیابی سے ہر شہری کا پریشان ہونا فطری عمل ہے حکومت کو چینی کی فراہمی ممکن بنانے کے لئے مثبت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

شہریوں، سول سوسائٹی نے ارباب اختیار سے سمبڑیال میں چینی کی ذخیرہ اندوزی اور صورتحال کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہی