سردار عتیق احمد خان کا ارجہ، اندروٹ اور جنڈالہ کے مختلف مقامات پر دورہ، تعزیت اور تقریبات میں شرکت

جمعہ 8 اگست 2025 22:55

مظفرآباد/دھیرکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اگست2025ء)آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے صدر و سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان نے اپنے دورہ ارجہ کے دوران مختلف مقامات پر پارٹی رہنماؤں، کارکنان اور عوام سے ملاقاتیں کیں، تعزیت پیش کی اور سماجی تقریبات میں شرکت کی۔صدر مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان ارجہ کلس میں پارٹی رہنما راجہ عمران اسحاق کی جانب سے دیے گئے پرتکلف ظہرانے میں شریک ہوئے۔

اس موقع پر مقامی رہنماؤں اور کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی، جنہوں نے سردار عتیق احمد خان کا والہانہ استقبال کیا اور انہیں علاقے کے مسائل سے آگاہ کیا۔بعد ازاں سردار عتیق احمد خان اندروٹ پہنچے، جہاں انہوں نے مسلم کانفرنس وارڈ چلہری کے صدر مرحوم راجہ محمد حنیف خان کے انتقال پر اہل خانہ سے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور مرحوم کے ایصالِ ثواب کے لیے دعا کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ راجہ محمد حنیف خان کی سیاسی و سماجی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔جنڈالہ میں صدر مسلم کانفرنس نے پارٹی رہنما سردار شوکت حسین ایڈووکیٹ کے بیٹے ریبال شوکت کی حادثاتی موت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے مرحوم کے درجات کی بلندی اور لواحقین کے صبر جمیل کے لیے دعا کی۔اسی روز سردار عتیق احمد خان نے جنڈالہ میں سردار مقصود عباسی کے بیٹے کی شادی کی تقریب میں بھی شرکت کی۔

اس موقع پر انہوں نے دلہا اور اہل خانہ کو مبارکباد دی اور خوشگوار ازدواجی زندگی کی دعا دی۔دورے کے دوران مختلف مقامات پر عوام و کارکنان نے صدر مسلم کانفرنس کا پرتپاک استقبال کیا۔ مقامی قیادت نے پارٹی امور اور علاقائی مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ مسلم کانفرنس عوامی خدمت کے مشن پر گامزن ہے اور پارٹی کا ہر کارکن اس مشن کو آگے بڑھانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

سردار عتیق احمد خان نے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 14 اگست یومِ آزادی اور 23 اگست یومِ نیلابٹ، ہماری تاریخ کے دو سنہری باب ہیں جن میں قربانی، عزم اور آزادی کی خوشبو یکجا ہے۔ 14 اگست ہمیں اس عظیم جدوجہد کی یاد دلاتا ہے جو ہمارے بزرگوں نے پاکستان کے قیام کے لیے دی، اور 23 اگست ہمیں اُن جانبازوں کی یاد میں جھکا دیتا ہے جنہوں نے نیلابٹ کے محاذ پر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

یومِ آزادی محض جشن اور خوشی کا دن نہیں بلکہ اپنی ذمہ داریوں کا احساس دلانے والا دن ہے۔ یہ دن ہم سے تقاضا کرتا ہے کہ ہم پاکستان کو ایک مضبوط، خوشحال اور محفوظ ملک بنانے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائیں۔ آج جب ہم قومی پرچم لہرائیں تو یہ عہد بھی کریں کہ اپنے وطن کی سالمیت اور نظریاتی سرحدوں کی حفاظت ہر حال میں کریں گے۔

یومِ نیلابٹ ہمارے لیے صرف ایک تاریخی یادگار نہیں بلکہ ایک عہد ہے ظ عہد کہ ہم اُن شہداء کے مشن کو آگے بڑھائیں گے جنہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر آزادی کا چراغ روشن رکھا۔ یہ وہ معرکہ? حق تھا جس میں ہمارے مجاہدین نے دشمن کے مقابل ڈٹ کر یہ پیغام دیا کہ حق کی خاطر لڑنے والے کبھی پیچھے نہیں ہٹتے۔کارکنانِ مسلم کانفرنس! آپ ہماری جماعت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔

آپ ہی وہ قوت ہیں جو ماضی میں بھی مشکل ترین حالات میں ڈٹ کر کھڑی رہی اور آج بھی کھڑی ہے۔ 14 اگست کو جشنِ آزادی کے ساتھ اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں، اور 23 اگست کو یومِ نیلابٹ اس انداز سے منائیں کہ نئی نسل کو اپنی تاریخ اور قربانیوں کا شعور ملے۔آج میں آپ کو یہ بھی یاد دلانا چاہتا ہوں کہ ہماری آزادی کی حفاظت صرف ہمارے عزم سے نہیں بلکہ پاک فوج کی لازوال قربانیوں اور بے مثال جرات سے بھی ممکن ہوئی ہے۔

ہماری مسلح افواج نے ہر دور میں، ہر محاذ پر، معرکہ حق میں اپنے خون کا نذرانہ پیش کر کے اس وطن کی حرمت کو قائم رکھا ہے۔ یہ فوج صرف ہماری سرحدوں کی محافظ نہیں بلکہ شہداء نیلابٹ کی قربانیوں کی وارث بھی ہے۔ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ آزادی اور قربانی لازم و ملزوم ہیں۔ جب تک ہم اپنی صفوں میں یکجہتی، قربانی کا جذبہ اور پاک فوج کی پشت پناہی زندہ رکھیں گے، کوئی طاقت ہمارے عزم کو کمزور نہیں کر سکتی۔14 اگست کو ہم پاکستان سے وفاداری، ترقی اور دفاع کا عہد کریں، اور 23 اگست کو اپنے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے یہ وعدہ کریں کہ معرکہ حق کی اس روشنی کو ہمیشہ قائم رکھیں گے اور کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔