Live Updates

پی ٹی آئی کا 14 اگست کو احتجاج افسوسناک اور ہماری روایات کیخلاف ہوگا، رانا ثناءاللہ

احتجاج کرنا ان کا حق ہے، ہمیں احتجاج سے کوئی مسئلہ نہیں البتہ وقت کے انتخاب پر اعتراض ہے؛ وفاقی مشیر کی گفتگو

Sajid Ali ساجد علی پیر 11 اگست 2025 12:30

پی ٹی آئی کا 14 اگست کو احتجاج افسوسناک اور ہماری روایات کیخلاف ہوگا، ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 اگست 2025ء ) وزیرِ اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے پاکستان تحریک انصاف سے اپیل کی ہے کہ ملک گیر احتجاجی تحریک کا آغاز 14 اگست کی بجائے کسی اور دن کریں کیوں کہ یہ یومِ آزادی ہے جسے قوم یکجا ہوکر منانا چاہیئے۔ جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں احتجاج سے کوئی مسئلہ نہیں البتہ وقت کے انتخاب پر اعتراض ہے، احتجاج کرنا پی ٹی آئی کا حق ہے لیکن 14 اگست کو ایسا کرنا افسوسناک اور ہماری روایات کے خلاف ہوگا کیوں کہ 14 اگست کو قوم جوش و جذبے کے ساتھ یومِ آزادی منائے گی۔

وزیر اعظم کے مشیر کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے یوم آزادی کے دن کچھ اور کرنے کا ارادہ کر رکھا ہے، اس لیے انہیں اپنی تحریک یا احتجاج 14 اگست کو نہیں کرنا چاہیئے، چاہیں تو 15، 16 یا 13 تاریخ کو کریں، اس سے پہلے جب 5 اگست کو یومِ استحصال منایا گیا، اس دن قوم کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑی تھی اور کشمیری شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کر رہی تھی اور اسی دن پی ٹی آئی نے بڑی تحریک کا اعلان کیا لیکن کچھ بھی نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

قبل ازیں اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد قیصر نے اعلان کیا تھا کہ ان کی جماعت اپنی احتجاجی تحریک کا دوسرا مرحلہ 14 اگست سے شروع کرے گی، جس کے بعد ان کی جانب سے سندھ کا رخ کیا جائے گا اس دوران ہم اس جابر حکومت سے نجات کے لیے پورے ملک کو متحد کریں گے، ملک میں موجودہ نظام عملاً نہ آئینی ہے اور نہ قانونی ہے بلکہ اس وقت ملک میں عملا مارشل لاء لگایا ہوا ہے، آج کل شوشہ چھوڑا جا رہا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم لائی جا رہی ہے، 27 ویں آئینی ترمیم کا جو شو شہ آرہا ہے اس پر وکلاء تحریک کا آغاز کر رہے ہیں، ہم نے تہیہ کیا ہے پارلیمان کے اندر اور باہر سب فورمز کو استعمال کریں گے، تاہم اپوزیشن لیڈر کے لیے میرے نام کے حوالے سے باتیں درست نہیں، ہمیں امید ہے عمر ایوب جلد واپس آئیں گے اور وہی اپوزیشن لیڈر ہوں گے۔

سابق سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ میرٹ کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کے کیسز سنے جائیں، اپوزیشن لیڈر سینیٹ و قومی اسمبلی کو جیسے نااہل کیا یہ تماشہ بنایا گیا، دنیا میں ممبران اسمبلی کا استحقاق بھی ہے اور وہ جیل کا دورہ بھی کر سکتا ہے، کیا ممبر اسمبلی کو جیل جانے سے روکنا خلاف قانون نہیں ہے؟ اس وقت تمام فیصلے عملاً انتظامیہ کے دباؤ کی وجہ سے ہو رہے ہیں، میرٹ پر سنے جائیں تو مقدمات میں کچھ نہیں رکھا، مجھے خدشہ ہے ملک ایک شدید انارکی کی طرف جا رہا ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات